قیدیوں کی وین میں پیشی ۔۔ خدیجہ شاہ کو چہرے پر کپڑا ڈال کر کیوں عدالت لایا گیا؟

image

لاہور میں جناح ہاؤس پر حملے، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں پی ٹی آئی کی رہنما خدیجہ شاہ کو لاہور کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

کور کمانڈر ہاؤس سے مور لے جانے والے نوجوان کو تو فوری پکڑ لیا گیا لیکن مبینہ طور پر حملے آواروں کی قیادت کرنے والی خدیجہ شاہ کئی روز تک پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کیلئے معمہ کیوں بنی رہی ؟۔

سنجیدہ حلقے ہی نہیں بلکہ خود پی ٹی آئی کے سپورٹرز بھی یہ سوال اٹھارہے تھے کہ غریب کارکنوں کو تو پکڑ لیا لیکن جن لوگوں نے عوام کو ان حملوں پر اکسایا ان بااثر لوگوں کو کیوں نہیں پکڑا جارہا ہے۔

اس حوالے سے جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے خدیجہ شاہ کی گرفتاری میں ناکامی پر ان کے شوہر جہانزیب امین کوحراست میں لیا۔دلچسپ بات تو یہ ہے کہ جہانزیب امین جعلی چیک کے کیس اشتہاری ملزم ہیں۔

شوہر کی گرفتاری کے بعد خدیجہ شاہ نے گرفتاری دینے کیلئے آمادگی ظاہر کی ، اس سے پہلے پولیس نے گلبرگ میں ایک اپارٹمنٹ پر چھاپہ مارا لیکن پولیس کی آمد سے چند منٹ قبل ہی خدیجہ وہاں سے فرار ہو چکی تھی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دستیاب ہے۔

جس اپارٹمنٹ میں خدیجہ روپوش تھیں وہ جہانگیر ترین کی بیٹی مہر ترین اور ان کے شوہر عمر شیخ کی ملکیت ہے۔ جس وقت پولیس وہاں پہنچی تو دونوں اپارٹمنٹ پر موجود تھے۔

یہاں وزیراعظم شہبازشریف، چوہدری شجاعت حسین اور عون چوہدری کا نام بھی خدیجہ کی سفارش کرنے والوں میں آیا لیکن اس حوالے سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

سابق آرمی چیف جنرل آصف نوازجنجوعہ کی نواسی اور سابق وزیرخزانہ سلمان شاہ کی بیٹی خدیجہ دہری شہریت رکھتی ہیں اور انہوں نے گرفتاری سے پہلے ایک آڈیو میں انہوں نے کہا کہ میں دہری شہریت رکھتی ہوں اپنی ایمبیسی سےرابطہ کررہی ہوں۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ مجھ جیسی خواتین کو جیلوں میں نہ ڈالیں۔

خدیجہ شاہ کو شناخت سے قبل چہرے پر کپڑا ڈال کر لایا گیا اور عدالت نے ملزمہ کو 7 دن کے لیے شناخت پریڈ پر جیل بھیجنےکا حکم دیتے ہوئے شناخت پریڈ مکمل کرکےخدیجہ شاہ کو دوبارہ 30 مئی کو پیش کرنےکا حکم دیا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.