سافٹ ویئر اپ ڈیٹ نہیں بلکہ ۔۔ پی ٹی آئی چھوڑنے کی اصل وجہ کیا؟

image

2018ء کے انتخابات میں عمران خان کو 22 سال کی جدوجہد کے بعد پہلی بار بڑی کامیابی ملی لیکن حکومت بنانے کیلئے عددی برتری نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے سب سے پہلے آزاد الیکشن لڑ کر آنے والوں کی وفاداریاں تبدیل کروائیں اور اس مقصد میں اُن کے دیرینہ دوست جہانگیر ترین پیش پیش رہے اور پی ٹی آئی کارکنان بڑے فخر سے کہتے تھے کہ ہمارا شیر ایک اور بندہ توڑ لایا۔

سانحہ نو مئی کے بعد پاکستان تحریک انصاف پر کڑا وقت آگیا ہے اور درجنوں رہنما پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ آپ کو بتاتے ہیں کیا بڑی تعداد میں رہنماؤں کے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔

یہ درست ہے کہ بدترین جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے لیکن پاکستان میں جمہوریت کے معنی شائد اور مفہوم الگ ہی ہیں۔یہاں مخالفین کے ممبران توڑنے کو وکٹیں گرانا کہا جاتا ہے اور جب کوئی اپنی وکٹ گرائے تو اسے ضمیر فروشی سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ سانحہ نو مئی کے بعد اب تک درجنوں افراد پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں۔

اس سے پہلے چھوڑ کر جانے والوں کے بارے میں بات کریں آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان میں اقتدار چند مخصوص ناموں کے گرد گھومتا ہے۔ عمران خان نے کئی برسوں تک کوششوں کے باوجود ناکامی کے بعد عمران خان نے چن چن کر ہر سیاسی جماعت سے شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، فردوس اعوان جیسے نگینے جمع کئے تھے۔

نومئی کو ملک میں قومی و عسکری املاک پر حملوںمیں ملوث کارکنوں و رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع ہوئیں تو سب سے پہلے قومی اسمبلی کے رکن اور پی ٹی آئی سندھ کے مرکزی رہنما محمود مولوی نے پی ٹی آئی کی ڈولتی کشتی سے چھلانگ لگائی۔

محمود مولوی کو دیکھ کر پی ٹی آئی حکومت میں سب سے پہلے ادویات مہنگی کرکے طوفان مچانے والے عامر محمود کیانی بھی ہواؤں کا رخ دیکھ کر پی ٹی آئی کو بائے بائے کہہ گئے۔

محمود مولوی اور عامر محمود کیانی کے بعد ملک میں ایک ناختم ہونے والا سلسلہ چل نکلا اور درجنوں رہنما پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ گئے جس پر عمران خان نے کہا تھا کہ پارٹی چھوڑنے والے لوگوں میں سے زیادہ تر کو شائد میں جانتا ہی نہیں۔

پی ٹی آئی کراچی کے صدر و رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد عمران خان کو سب سے بڑا جھٹکا ڈاکٹر شیریں مزاری کے جانے سے لگا۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ فیاض الحسن چوہان اور پی ٹی آئی کراچی کے سابق صدر بلال غفار بھی پارٹی چھوڑ گئے ہیں۔

سیاسی حلقوں میں مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ کے علاوہ شاہ محمود قریشی، فوا د چوہدری اور دیگر مرکزی رہنماؤں کی جانب سے بھی جلد پی ٹی آئی چھوڑنے کی اطلاعات زیر گردش ہیں۔

اب آپ کو ان رہنماؤں کے تیزی سے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہیں۔۔ سوشل میڈیا پر تو ان لوگوں کے حوالے سے یہی کہا جارہا ہے کہ ان کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرکے زبردستی پارٹی چھڑوائی جارہی ہے۔

اگر آپ کو یاد ہو تو پچھلے 2 ، 3 روز سے شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں وہ عمران خان سے نالاں ہیں کہ عمران خان کو صرف بشریٰ بی بی کی پرواہ ہے۔ دوسروں کی انہیں کوئی فکر نہیں۔

ایمان مزاری کا دکھ بہت گہرا تھا کیونکہ بطور وکیل وہ بار بار اپنی والدہ کی ضمانت کرواتیں اور پولیس پھر پکڑ کرلے جاتی۔ جس کے بعد اہل خانہ کی تکلیف اور عمران خان کی بے پرواہی نے شیریں مزاری کو پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا۔

فیاض الحسن نے بھی یہ ہی شکوہ کیا کہ عمران خان نے انہیں فراموش کردیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ ق لیگ کو ڈاکوؤں اور ایم کیوایم کو دہشت گردوں کی جماعت کہنے والے عمران خان اقتدار کیلئے کبھی چوہدری شجاعت کے گھٹنوں کو ہاتھ لگاتے رہے تو کبھی ایم کیوایم کے لوگوں کو نفیس قرار دیتے لیکن سب سے بڑی غلطی جو انہوں نے کی وہ تھی اپنوں کو نظر انداز کرناتھی۔

اس وقت بھی پی ٹی آئی چھوڑنے والوں میں بیشتر عمران خان کے رویئے سے نالاں ہیں، اس لئے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ اور اداروں پر الزام لگانے کے بجائے اپنی کوتاہیوں کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہیں کیونکہ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو شائد اگلے الیکشن میں عمران خان کے پاس ٹکٹ لینے والے بھی نہیں ہونگے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.