میرا 1 ہی جوان بیٹا تھا وہ بھی مرگیا۔۔ منیب الرحمٰن کے جوان بیٹے کا انتقال کیسے ہوا؟ پہلی مرتبہ مفتی صاحب نجی زندگی کا تلخ دور بتاتے ہوئے

image

مفتی اعظم پاکستان کے نام سے پہچانے جانے والے مفتی منیب الرحمٰن کو پاکستان اور دنیا بھر میں ایک خاص شہرت حاصل ہے۔ ان کو سب جانتے اور پہچانتے ہیں۔ لیکن کبھی ان کی نجی زندگی کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا۔ حال ہی میں یہ نادر علی پوڈکاسٹ میں آئے جہاں انہوں نے پہلی مرتبہ جوان سالہ بیٹے کے موت کے متعلق بتایا کہ کیسے ان کے 36 سال کا بیٹا ان کی آنکھوں کے سامنے ان سے دور ہوگیا۔

مفتی منیب الرحمٰن نے بتایا کہ میرا ایک ہی بیٹا تھا۔ جوانی میں اس کو آنتوں کا کینسر ہوگیا تھا جب اس کی تشخیص ہوئی تو وہ تیسرے چوتھے سٹیج میں تھا ہم نے آپریشن کروایا، 12 سیشن کیموتھراپی کے ہوئے۔ ایک مرتبہ وہ ٹھیک ہوگیا تھا۔ ایک ہی سال کے بعد اس کو دوبارہ کینسر ہوگیا اور 36 سال کی عمر میں اس کا انتقال ہوگیا۔ اس کے ٹیسٹ کیے، بائوپسی کے لیے سنگاپور گیا وہاں دوا تجویز ہوئی پھر امریکہ سے اجازت نامے کے بعد وہ دوائی ملی۔ ہم نے بہت کوشش کی، ڈاکٹروں نے بھی کوشش کی۔ لیکن دوبارہ کینسر ہوگیا تھا وہ ناقابلِ علاج ہوگیا اس کا انتقال ہوگیا۔ اب بیٹے کے 2 بچے ہیں ایک بیٹا میٹرک میں اور بیٹی چھٹی جماعت میں ہے۔

واضح رہے ان کے بیٹے کا انتقال 2014 میں ہوا تھا۔ جس کے بعد مفتی صاحب نے کبھی کسی کو نجی زندگی سے متعلق کچھ نہ بتایا اور صبر سے کام لیا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.