تمیم اقبال نے ایک دن بعد ہی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیوں واپس لے لیا؟

image

بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی مداخلت کے بعد تمیم اقبال نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لے لی۔

بنگلہ دیش کے بیٹر اور ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان تمیم اقبال نے ریٹائر ہونے کے ایک دن بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق تمیم اقبال نے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی مداخلت کے بعد ریٹائرمنٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے تمیم اقبال سے اپنی رہائش گاہ پر جمعے کے روز دوپہر کے وقت ملاقات کی۔ اس ملاقات میں کرکٹر کی اہلیہ، ساتھی کرکٹر مشرفی مرتضٰی اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے صدر ناظم الحسن بھی شامل تھے۔

کرک انفو کے مطابق اس ملاقات کے پیچھے مشرفی مرتضٰی جو کہ پارلیمنٹ کے رُکن ہیں، اُن کا ہاتھ ہے۔

مشرفی مرتضٰی نے ملاقات کے معاملات کو طے کرتے ہوئے ساری صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور اُن سے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کی۔

یہاں خیال رہے تمیم اقبال نے جمعرات کے روز آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سے تین ماہ قبل اور افغانستان کے خلاف جاری ون ڈے سیریز کے درمیان اچانک سے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد بائیں ہاتھ کے بیٹر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’عزت مآب وزیراعظم نے مجھے آج میٹنگ کے لیے اپنی رہائش گاہ پر بلایا تھا۔ ہماری طویل گفتگو ہوئی جس کے بعد مجھے انہوں نے کرکٹ میں واپس آنے کا کہا۔ میں اپنی ریٹائرمنٹ واپس لے رہا ہوں۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’میں کسی کو بھی انکار کر سکتا ہوں لیکن اس ملک کی سب اہم شخصیت کو انکار کرنا میرے لیے ممکن نہیں ہے۔ مشرفی بھائی نے مجھے کال کی جبکہ پاپون بھائی (بی سی بی صدر ناظم الحسن) وہاں موجود تھے۔ ریٹائرمنٹ واپس لینے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ وزیراعظم نے مجھے ایک سے ڈیڑھ ماہ آرام کرنے کا کہا ہے۔ میں اپنا پورا علاج کرواؤں گا اور کرکٹ کھیلنے واپس آؤں گا۔‘

خیال رہے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے بعد 34 برس کے بیٹر افغانستان خلاف ون ڈے سیریز کے بقیہ میچز میں حصہ نہیں لیں گے۔ اُن کی جگہ لٹن داس قومی ٹیم کی کپتانی کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.