حکومت نے اگلے ماہ اگست میں قومی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے سے قبل 8 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، صدر کو سمری بھجوانے کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسمبلی کی مدت 12 اگست کی رات بارہ بجے تک پوری ہوگی، 4 دن پہلے اسمبلی کی تحلیل کے پیچھے اہم وجہ ہے کیونکہ وقت سے قبل اسمبلی کی تحلیل کے بعد نوے دن میں الیکشن کرانا ہوگا، اگر اسمبلی اپنی آئینی مدت پوری کریں تو ساٹھ دن میں انتخابات کرانا ہوتا ہے۔
اسمبلی کی تحلیل سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ موجودہ حکومت کی مدت چودہ اگست کوختم ہوجائےگی، الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے اس حوالے سے کہنا تھا کہ قومی اسمبلی 13 اگست تک تحلیل ہو جائے گی تاہم سیاسی صورتحال پر قبل ازوقت اسمبلی تحلیل ہوتی ہے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا۔
قومی اسمبلی اپنی آئینی مدت سے چار روز قبل 8اگست کو تحلیل کر دی جائے گی، قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری صدر مملکت کو ارسال کی جائے گی۔ آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے دستخط نہ کیے تو 48 گھنٹے میں اسمبلی خود بخود تحلیل ہوجائےگی۔