حکومت نے غربت اور مہنگائی کے مارے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا، 200 یونٹ والے صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں بلکہ ریلیف دیا جائے گا۔
اس حوالے سے پاور ڈویژن حکام کا کہنا ہے کہ حکومت بجلی صارفین کو 158 ارب روپے کی سبسڈی دے گی اور 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں 40 فیصد صارفین خط غربت سے نیچے رہ رہے ہیں، ان بجلی صارفین کو حکومت سبسڈی فراہم کررہی ہے، حکومت 90 فیصد صارفین کو سبسڈی دے رہی ہے۔
قبل ازیں چیئرمین نیپرا نے بجلی کی بنیادی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی یونٹ تک اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں پاور ڈویژن نے نیپرا کو بریفنگ دی۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے سوال کیا کہ وہ کون سا قانون ہے جو حکومت کو سبسڈی دینے کا تعین کرتاہے؟ کس سلیب کو کتنی سبسڈی دینی ہےحکومت کو یہ اختیار کون سا قانون دیتا ہے؟۔
پاور ڈویژن حکام نے سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت بجلی صارفین کو 158 ارب روپے کی سبسڈی دے گی اور 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔اس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پروٹیکٹڈ کو سبسڈی دینے سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑ رہا ہے۔