ڈرامہ سیریل بے بی باجی کی آخری قسط روایتی انداز میں ماں کی موت پر ہوئی لیکن یہ وہ اطمینان والی موت ہے جس کی خواہش ہر انسان کو ہوتی ہے، کہ ہر بچہ اپنی زندگی میں خوشی اور کامیابی کی جانب گامزن ہے اور اب کچھ برا زندگی میں اس سے زیادہ ہو نہیں ہوسکتا، کیونکہ ماں نے سب بچوں کو اپنے سامنے سنوار دیا۔ باپ کی موت کے بعد گھر الگ ہوئے لیکن ان اکیلے گھروں میں بھی بہویں سکون سے نہ رہ سکیں۔ عذرا نے جتنا برا کرنا چاہا اور کیا وہ سب کچھ اسی کے ساتھ پلٹ کر واپس آیا کہ اب جب شوہر قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اور آپ کو معافی بھی ساس نے مانگنے کی مہلت نہ ملی اور بیماری بھی لاعلاج ہے تو کیسے کسی کی معافی خُدا کی بارگاہ میں ہوگی۔
بے بی باجی ڈرامہ یہ سیکھ دے رک گای ہے کہ جب تک آپ کے والدین زندہ ہیں، زندگی کے بڑے اور مشکل فیصلے لے لیں، کئی قمامات پر کڑوے گھونٹ پی لیں اور پھر کئی مقامات پر ہمت و حوصلے سے کام لیں۔ معافیاں زندگیوں میں ہی مانگ لیں، محبت سے رشتوں کو جوڑ لیں کیونکہ یہ رشتے ہی ہیں جن کی ڈوریاں اگر کچی پڑ جائیں تو انسان بیماریوں اور برائیوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔