کراچی کے فلیٹ میں مردہ پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری ہو گئی ہے لیکن ان کی موت کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔بدھ کو پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ’ہم نے تجزیے کے لیے تمام متعلقہ نمونے جمع کر لیے ہیں۔ موت کی وجہ فی الحال محفوظ رکھی گئی ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’لاش انتہائی حد تک گل سڑ چکی ہے، جو اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ یہ تقریباً ایک ماہ پرانی ہے۔‘’لاش اس حد تک خراب ہوچکی کہ موت کی وجہ فوری طور پر طے نہیں کی جا سکتی۔ ڈی این اے اور کیمیکل تجزیے کے نمونے حاصل کر لیے گئے اور رپورٹ کے منتظر ہیں۔‘پولیس کا کہنا ہے کہ ’پوسٹ مارٹم کی مکمل رپورٹ آنے پر حقائق سامنے آئیں گے۔ لاش عمارت کے چوتھے فلور پر واقع فلیٹ سے ملی تھی۔‘متوفیہ حمیرا اصغر علی کا تعلق لاہور سے بتایا جاتا ہے اور وہ ڈیفنس میں کرائے کے فلیٹ میں مقیم تھیں۔ایس ایس پی ساؤتھ مہظور علی کے مطابق ’فلیٹ کے مالک نے کرایہ ادا نہ کرنے پر اداکارہ کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اور منگل کی شام جب عدالتی حکم پر بیلف کے ہمراہ پولیس اہلکار دروازہ توڑ کر فلیٹ میں داخل ہوئے تو وہاں ایک ناقابل شناخت لاش ملی۔‘پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فلیٹ کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کیے ہیں اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔علاقہ مکینوں کے مطابق متوفیہ مذکورہ فلیٹ میں سات برس سے مقیم تھیں۔ایس ایس پی نے کہا کہ لاش کئی روز پرانی ہونے کے باعث اس کی حتمی شناخت ممکن نہیں، ڈی این اے سیمپلز کی مدد سے ہی شناخت ممکن ہوسکے گی۔ ’’سوشل میڈیا پر موجود تصاویر دیکھ کر کہنا مشکل ہے یہ لاش اسی خاتون کی ہے، اب تک خاتون کا کوئی بھی قریبی عزیز سامنے نہیں آیا۔‘حمیرا اصغر علی نے 2022 میں اے آر وائی ڈیجیٹل کے ریئلٹی شو ’تماشا گھر‘ میں شرکت کی تھی۔