ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے انسانی خون میں پہنچنے والے پلاسٹک کے ننھے ذرات انسانی دل تک پہنچ جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
چین کے ایک اسپتال میں مریضوں کی سرجری سے پہلے کئے جانے والے ٹیسٹ کیلئے 15 افراد کے نمونوں میں پلاسٹک کے ہزاروں ننھے ذرات دریافت کیے گئے۔
ماہرین کے مطابق دل کے ٹشوز میں پلاسٹک کی 9 اقسام کے ذرات دریافت کئے گئےم اور ان میں زیادہ تر آپریشن سے قبل لیے گئے خون کے نمونے میں موجود تھے۔
ڈاکٹرز نے بتایا کہ سرجری سے بھی کچھ ذرات دل کا حصہ بنے مگر اس کے علاوہ بھی پلاسٹک کے ننھے ذرات کو ملے ہیں، پلاسٹک کے ننھے ذرات کی دل میں موجودگی تشویشناک ہے اور اس کے اثرات کی جانچ پڑتال کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس سے پہلے مارچ 2022 میں سائنسدانوں نے پہلی بار انسانی خون میں پلاسٹک کے ننھے ذرات کو دریافت کیا تھا۔اب ماہرین نے پہلی بار انسانی دل اور اس کے ٹشوز میں پلاسٹک نے ننھے ذرات کو دریافت کیا ہے۔
اگرچہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات جسم کے اندر جانے سے کن اثرات کا سامنا ہوسکتا ہے ، مگر نئی دریافت سے عندیہ ملتا ہے کہ پلاسٹک کے ذرات کا مسئلہ کتنا بڑا ہے۔
یاد رہے کہ پلاسٹک کے استعمال کی وجہ سے دنیا میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور پلاسٹک تلف کرنے کے دوران ننھے ذرات پانی اور خوراک کے ذریعے انسانی جسم تک پہنچتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا میں پلاسٹک کا استعمال ترک کرنے کی مہم جاری ہے۔