’کندھے کی انجری سنگین‘، نسیم شاہ ورلڈ کپ سے باہر ہو سکتے ہیں

image

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کندھے کی انجری کی وجہ سے ورلڈ کپ سے باہر ہو سکتے ہیں۔

کرک انفو کے مطابق فاسٹ بولر کے طبی معائنے اور سکین سے انکشاف ہوا ہے کہ اُن کے دائیں کندھے کے زخم اُس سے زیادہ خراب ہیں جتنا کہ ابتدائی طور پر خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نسیم شاہ کی انجری پر دوسرے ڈاکٹرز اور ماہرین سے بھی رائے لے سکتا ہے لیکن دبئی میں کیے گئے طبی معائنے اور سکینز سے ظاہر ہوتا ہے کہ کندھے کی چوٹ فاسٹ بولر کو باقی سال کے لیے کرکٹ سے دور رکھ سکتی ہے۔

اگر مزید طبی معائنے کے نتائج نے بھی پہلے کے سکین کی تصدیق کی تو نسیم شاہ کو ایک طویل عرصے تک کھیل سے وقفہ لینا پڑے گا۔

فاسٹ بولر ورلڈ کپ کے علاوہ رواں سال کے اواخر میں آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز اور اگلے سال کے آغاز میں پاکستان سپر لیگ سے بھی باہر ہو سکتے ہیں۔

نسیم گزشتہ ہفتے ایشیا کپ میں انڈیا کے خلاف پاکستان کے دوسرے میچ کے دوران 46ویں اوور کے دوران میدان سے باہر چلے گئے تھے۔

اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایشیا کپ کے باقی رہ جانے والے میچز نہیں کھیلیں گے۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان بارش سے متاثرہ یہ میچ کولمبو میں کھیلا گیا تھا جس میں انڈیا نے پاکستان کو ایک بڑے مارجن سے شکست دی تھی۔

فاسٹ بولر نسیم شاہ کو دائیں کندھے کے نچلے پٹھے میں درد کی شکایت تھی اور یہی انجری اُن کے سکین میں بھی سامنے آئی ہے۔

کرک انفو کے مطابق فاسٹ بولر کی یہ انجری اُن کی کسی پرانی چوٹ کا نتیجہ نہیں ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نسیم شاہ کی انجری پر دوسرے ڈاکٹرز اور ماہرین سے بھی رائے لے سکتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پیورلڈ کپ اور پھر آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز کے لیے نسیم شاہ کا دستیاب نہ ہونا پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولنگ سکواڈ کو ایک بڑا دھچکہ سمجھا جا رہا ہے۔

نسیم شاہ ٹیسٹ کرکٹ سے ابھرتے ہوئے پاکستان کی ون ڈے ٹیم میں بھی ایک اہم اور نمایاں اضافہ ہیں جنہوں نے شاہین آفریدی اور حارث رؤف کے ساتھ مل کر فاسٹ بولنگ کے شعبے کو طاقت بخشی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نسیم شاہ کی انجری کے حوالے سے دوسرے سکین اور طبی معائنے کے بعد باضابطہ اعلان کرے گا۔


News Source   News Source Text

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts