’بیوٹی اینڈ دا بلا‘، کلاسیکی کہانی کی اسلامی ثقافت سے ہم آہنگ پیش کش

image

بین الاقوامی انسانی امداد کی تنظیم پینی اپیل نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال برطانیہ میں ثقافتی رنگوں سے بھرپور ڈرامہ پیش کرے گی جو اسلامی اور جنوبی ایشیائی کہانی پر مبنی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق برطانیہ میں قائم تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بیوٹی اینڈ دا بلا‘ کے عنوان سے ڈزنی کے کلاسک ’بیوٹی اینڈ دا بیسٹ‘ کو ایک منفرد انداز سے اسلامی میوزک اور کامیڈی شامل کر کے پیش کیا جائے گا۔

بیان کے مطابق ’اس خوبصورت کہانی میں ایشیائی اور اسلامی حوالے شامل کر کے مختلف رنگ و نسل کی آڈینس کے لیے پیش کیا جائےگا۔‘

اس کہانی کے ذریعے نوجوان لڑکی عائشہ کو آڈینس کے سامنے متعارف کرایا جائے گا اس ڈرامے کا سیٹ ایک دیہاتی پس منظر میں ہے تاہم اس کو جدید معاشرے سے ہم آہنگ کیا گیا جہاں روایات کو ساتھ لے کر مل کر رہنا ہے۔

پینی اپیل نے کہا ہے کہ ’یہ دل کو چھو لینے والی کہانی مسلم دنیا کی ثقافتی باریکیوں کو خوبصورتی کے ساتھ مربوط کرتی ہے، جس سے روایات اور ترقی کا ایک قسم کا امتزاج پیدا ہوتا ہے۔‘

کہانی ایک نوجوان شہزادے بلا کے گرد گھومتی ہے جو لالچ کا شکار ہو کر ایک شیطانی جادوگر کے چنگل میں پھنس کر ایک خوفناک مخلوق میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

شیطانی چکر سے نکلنے اور اپنی انسانی شکل کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے بلا محبت اور مہربانی کے حقیقی معنی کو سیکھنے کی جستجو کا آغاز کرتا ہے۔

اس دوران عائشہ ہمت کے ساتھ اس کے جادوئی قلعے میں داخل ہوتی ہے۔ عائشہ کو معلوم ہو جاتا ہے کہ بظاہر خوفناک نظر آنے والے اس شخص کے پیچھے دراصل ایک خوبصورت انسان ہے۔

اس شو کے آرگنائزر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کہانی کا مرکزی کردار گلوسگو سے تعلق رکھنے والی باصلاحیت اداکارہ ایمان اختر ادا کر رہی ہیں۔

رواں سال اس کہانی کو پاکستانی نژاد اداکار اور لکھاری عبداللہ افضل پیش کر رہے ہیں۔ وہ اس کے قبل بی بی سی کے ’سٹیزن خان‘ اور ڈزنی کے مشہور کردار سنڈریلا کو ’سنڈر عالیہ‘ کے طور پر پیش کر چکے ہیں۔

پینی اپیل نے کہا ہے کہ ’بیوٹی اینڈ دا بلا‘ صرف ایک تفریحی شو نہیں بلکہ یہ دنیا پر ایک مثبت اثر مرتب کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.