اسلام آباد(ابوبکر خان، ہم انوسٹی گیشن ٹیم) پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ ہم انوسٹی گیشن ٹیم کو موصول ہونیوالی دستاویزات کے مطابق پاکستان میں مجموعی 75 پرائیویٹ میڈیکل کالجز جبکہ 43 پرائیویٹ ڈینٹل کالجز ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں 45 پرائیویٹ میڈیکل کالجز، سندھ 17 پختونخوا 11 جبکہ بلوچستان اور آزاد کشمیر میں ایک ایک میڈیکل کالج ہیں۔
دوسری جانب 43 پرائیویٹ ڈینٹل کالجز میں پنجاب سے 19 کالجز سندھ 12 کالجز پختونخوا اور فیڈرل کے 6 کالجز شامل ہیں۔
پاکستان میں مجموعی 75 پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں 58 کالجز کی فیسوں میں مسلسل اضافے کا رجحان دیکھا گیا، ایک سال میں کئی پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسوں میں 13 سے 31 فی صد تک اضافہ ہوا ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں پنجاب کے 28، خیبر پختونخوا اور سندھ کے 10 ، 10 جبکہ وفاقی دارالحکومت کے 7 کالجز شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں بلوچستان اور آزاد کشمیر کا ایک ایک میڈیکل کالج شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فیسوں میں لاہور اور فیصل آباد کے ایک میڈیکل کالج کی فیس میں سب سے زیادہ 8 لاکھ روپے تک سالانہ اضافہ کیا گیا۔
دوسرے نمبر پر اسلام آباد کے ایک میڈیکل کالج کی فیس میں ساڑھے 6 لاکھ روپے تک کا سالانہ اضافہ ہوا۔
پختونخوا کےایک میڈیکل کالج کی فیس میں سوا 4 لاکھ روپےتک کا سالانہ اضافہ ہوا جبکہ سندھ میں ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج کی فیس میں ساڑھے 4 لاکھ روپےتک کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز 74 لاکھ سے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے فیس وصول کررہے ہیں، پنجاب کے پرائیوٹ میڈیکل کالجز 87 لاکھ سے1 کروڑ 34 لاکھ روپے فیس وصول کررہے ہیں۔
فیڈرل میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز 93 لاکھ روپے سے 1 کروڑ 10 لاکھ روپے فیس وصول کررہے ہیں۔
جبکہ پختونخوا میں پرائیوٹ میڈیکل کالجزڈگری کی فیس 95 لاکھ سے 1 کروڑ روپے اور بلوچستان میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز 45 لاکھ روپے جبکہ آزاد کشمیر میں 93 لاکھ روپے ڈگری کی فیس وصول کر رہے ہیں۔
پی ایم ڈی سی ذرائع کے مطابق پی ایم ڈی سی نے فیسوں میں اضافے پر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی ہیں، کمیٹیاں فیسوں کے معاملات پر سفارشات کے بعد کمی یا اضافے کی حتمی شکل دیں گی۔
معاملے پر پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی تنظیم پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈڈینٹل انسٹی ٹیوشنز(پامی )کا موقف لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔