وفاقی سیکرٹری برائے قومی ہیلتھ افتخار علی شلوانی نے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر میں ٹی بی کے مفت علاج کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے۔
ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے، ہم سب کو ملکر ٹی بی کے خاتمے کیلئے اپنا اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے، وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت صحت کے زیر اہتمام ورلڈ ٹی بی ڈے کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ٹی بی کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔پاکستان دنیا میں ٹی بی کے حوالے پانچویں نمبر پر ہے۔ حکومت ملک بھر میں ٹی بی کا مفت علاج کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے۔ 1500 سے زیادہ سرکاری اور نجی سنٹرز میں ٹی بی کی تشخیص اور مفت علاج ہورہاہے۔ 15000 سے زیادہ جنرل پریکٹیشنرز ٹی بی کنٹرول کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔
فائبر سپلیمنٹ بوڑھے افراد کی دماغی کارکردگی بہتر کر سکتا ہے، تحقیق
پاکستان نے ستمبر 2023 میں تپ دق پر اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس پر دستخط کیے ہیں، افتخار علی شلوانی نے کہا کہ ہمیں ٹی بی سے متاثرہ 2.2 ملین لوگوں کو تلاش کرنے اور ان کا علاج کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، ملک بھر میں ٹی بی کا علاج موجود ہے۔
ملک بھر میں وزارت صحت کی جانب سے ٹی بی کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ حکومت آنے والی نسلوں کو ٹی بی سے پاک کرنے کیلئے موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام، تیزرفتار،وسیع پیمانے پر کارروائی اور فوری سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے، ہم سب کو ملکر ٹی بی کے خاتمے کیلئے اپنا اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہیے۔
میڈیا ٹی بی کے بارے میں درست معلومات پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ حکومت کے قائم کردہ مراکز صحت میں ٹی بی کا علاج پورے پاکستان میں مفت دستیاب ہے۔
ٹی بی کے مریضوں کو مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے لیے 6 ماہ کا علاج (DOTS) مکمل کرنا چاہیے۔