ٹوکیو۔24دسمبر (اے پی پی):جاپان کی حکومت نے ہتھیاروں کی برآمد سے متعلق اپنے سخت رہنما اصولوں میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جاپانیخبررساں ادارے این ایچ کے کے مطابق ان ترامیم کا اطلاق دفاعی ساز و سامان کی منتقلی کے حوالے سے جاپان کے ’’تین اصولوں‘‘ پر ہو گا۔
ان میں غیر ملکی لائسنس کے تحت بنایا گیا ایسا تمام ساز و سامان اُن ممالک کو برآمد کرنے کی اجازت دینا شامل ہے جہاں ملکیتی حقوق رکھنے والی کمپنیاں قائم ہیں۔اس فیصلے کے مطابق جاپان، PAC-3، یا پیٹریاٹ میزائل انٹرسیپٹر سسٹم کے یونٹس امریکہ کو برآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جہاں سے اس نظام کا لائسنس لیا گیا ہے۔2014 میں سیلف ڈیفنس فورسز قانون میں مذکورہ تین اصولوں کے اضافے کے بعد اِس کے تحت، تیار شدہ ہتھیاروں کی یہ پہلی برآمد ہو گی۔یہ برآمدات امریکا کی درخواست پر کی جائیں گی۔ جاپان کی وزارت دفاع کے قریبی ذرائع کے مطابق امریکا، یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کی وجہ سے پیٹریاٹ میزائلوں کے ذخیرے میں آنے والی کمی کو پورا کرنا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ جاپان امریکا کے لائسنس کے تحت F-15 لڑاکا طیارے بناتا ہے۔ جاپانی کمپنیاں برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت سات دیگر ممالک کے لائسنس کے تحت توپ وغیرہ جیسا دفاعی ساز و سامان بھی تیار کرتی ہیں۔ٹوکیو کی پیشگی رضامندی سے جاپان میں تیار کردہ دفاعی ساز و سامان کی، لائسنس رکھنے والے ممالک سے تیسرے ممالک کو برآمد کی اجازت ہے،تاہم نئے قوانین کے تحت ایسے ممالک کو برآمدات پر پابندی ہے جہاں لڑائی ہو رہی ہو۔لڑاکا طیاروں کے انجن اور پروں جیسے پرزہ جات بھی اُن ممالک کو برآمد کرنے کی اجازت ہے جن کے ساتھ جاپان سیکیورٹی کے معاملات میں تعاون کرتا ہے۔