بنگلہ دیش، اجرت میں اضافے کا مطالبہ کرنے والے گارمنٹ فیکٹریوں کے سینکڑوں کارکن برطرف

image

ڈھاکہ۔29دسمبر (اے پی پی):بنگلہ دیش میں ملبوسات تیار کرنے والی فیکٹریوں نے تنخواہوں میں اضافے کے لئے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والے سینکڑوں کارکنوں کو برطرف کر دیا ۔

وائس آف امریکا کے مطابق بنگلہ دیش کی تین مزور یونینز، بنگلہ دیش کارمنٹس اینڈ انڈسٹریل ورکرز فیڈریشن، نیشنل گارمنٹ ورکرز فیڈریشن اور بنگلہ دیش گارمنٹس ورکرز یونٹی کونسل نے کہا ہے کہ اکتوبر میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے پر گزشتہ دو ماہ کے دوران ایک ہزار سے پانچ ہزار کے درمیان کارکنوں کو یا تو ملازمت سے نکال دیا گیا ہے یا وہ گرفتاری کے خوف سے روپوش ہیں۔

بنگلہ دیش گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر فاروق حسین نے کارکنوں کی برطرفی کے متعلق اپنی لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کوئی واقعہ ہمارے نوٹس میں لایا گیا تو اس پر کارروائی کی جائے گی۔بنگلہ دیش کی وزارت محنت نے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

ایک اعلیٰ پولیس اہلکار مومن الاسلام نے کہا ہے کہ پولیس نے احتجاج میں شامل ہونے پر گارمنٹس فیکٹریوں کے کسی کارکن کو گرفتار نہیں کیا۔واضح رہے کہ بنگلہ دیش ، چین کے بعد دنیا بھر میں ریڈی میڈ ملبوسات فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور ملک کے 40 لاکھ شہری اس شعبے سے وابستہ ہیں۔

بنگلہ دیش میں گارمنٹ فیکٹریوں کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے جو بڑے مغربی برینڈز کے لیے ملبوسات تیار کرتی ہیں ۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے ملبوسات کی بڑے پیمانے پر برآمد کی ایک اہم وجہ کارکنوں کی انتہائی کم اجرت ہے جس کی وجہ سے ملبوسات بنانے کی لاگت کم ہو جاتی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.