سائنسدانو ں نے کینسر کی نشو ونما میں معاون ثابت ہونے والے عام مدافعتی خلیے کا سراغ لگا لیا

image

بیجنگ ۔12جنوری (اے پی پی):چینی اور سنگاپور کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ عام مدافعتی خلیے کی ایک قسم کینسر کی نشو ونما میں معاون بن سکتی ہے، اور اس لیے اسے ممکنہ انسداد کینسر تھراپی میں نشانہ بنانا مفید ہو سکتا ہے۔

جرنل’’سائنس ‘‘میں جمعہ کو شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق، نیوٹروفیل، جسم میں سفید خون کے خلیات کی سب سے زیادہ وافر تعداد ہے اور جو انفیکشن اور چوٹ کے لیے سب سے پہلے جواب دہندگان کے طور پر کام کرتے ہیں اور ٹیومر کے گرد جمع ہوتے ہیں، اور یہی ٹیومر کی نشوونما میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ایک تجرباتی لبلبے کے کینسر کے ماؤس ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے، شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی سکول آف میڈیسن اور سنگاپور امیونولوجی نیٹ ورک کے تحت رینجی ہسپتال کے محققین نے پایا کہ جب ٹیومر میں گھس جاتا ہے تو نیوٹروفیلز ’ٹی تھری‘ نامی طویل المدت سیل’ سب سیٹ‘ میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔

یہ ’ٹی تھری‘ خلیے خون کی نئی نالیوں کی نشوونما کو فروغ دے کر جسم کے “غدار”بن جاتے ہیں، جو کم آکسیجن اور محدود غذائی اجزاء والے علاقوں میں ٹیومر کو زندہ رہنے میں مدد دیتے ہیں۔ مطالعہ کے مطابق، ’ٹی تھری‘ خلیوں کو ختم کرنا یا ان کے کام کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرنا ٹیومر کی نشوونما کو روک سکتا ہے۔

اس تازہ تحقیقی مطالعے کے نتائج پر بات کرتے ہوئے پیکنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ژانگ زیمن نے کہا کہ اس دریافت کو نیوٹروفیلز کو نشانہ بنانے والی مدافعتی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو ان کے ٹیومر کو فروغ دینے والے اثرات کو روک سکتی ہیں جبکہ ان کے پیتھولوجیکل ری پروگرامنگ کے عمل میں مداخلت کر کے ان کے بنیادی مدافعتی افعال کو برقرار رکھتی ہیں


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.