ٹوکیو۔2فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے(آئی اے ای اے)نے تصدیق کی ہے کہ جاپان کے تباہ شدہ فُوکُوشیما دائی ایچی جوہری بجلی گھر سے ٹریٹڈ اور کثافت کم کردہ پانی کا سمندر میں اخراج بین الاقوامی حفاظتی معیار کے مطابق ہے۔
جاپانی خبررساں ادارے این ایچ کے کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے جولائی میں اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا تھا کہ ٹریٹڈ پانی سے نمٹنے کا جاپان کا منصوبہ بین الاقوامی حفاظتی معیار کے مطابق ہے۔ رپورٹ میں کہا گیاکہ اخراج کے طے کردہ طریقہ کار سے لوگوں اور ماحول پر تابکاری کے اثرات نہ ہونے کے برابر ہوں گے جبکہ تازہ ترین رپورٹ میں آئی اے ای اے نے اپنے ابتدائی اندازوں کی تصدیق کی ہے جس کی بنیاد پانی کا اخراج شروع ہونے کے بعد ٹاسک فورس کے پہلے جائزہ مشن کے نتائج ہیں۔اکتوبر میں جاپان بھیجے گئے جائزہ مشن میں برطانیہ، جنوبی کوریا اور چین سمیت 11 ممالک کے ماہرین شامل تھے۔ آئی اے ای اے نے پلانٹ کی منتظم ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی، ٹیپکواور دیگر متعلقہ جاپانی اداروں کی جانب سے ذرائع اور ماحولیاتی نگرانی کی تصدیق کے لیے کی گئی کوششوں کی اہمیت کی بھی نشاندہی کی۔ایجنسی نے کہا کہ معمول کے جائزہ مشن جاری رہیں گے اور اگلا مشن 2024 کے موسم بہار میں بھجوائے جانے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ تباہ شدہ فُوکُوشیما بجلی گھر کے پگھلے ہوئے جوہری ایندھن کو ٹھنڈا کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پانی میں بارش اور زمینی پانی کی آمیزش ہوتی رہی ہے اور اسے پلانٹ کے احاطے میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر تابکار مادوں کی صفائی کے لئے جمع شدہ پانی کو صفائی کے عمل سے گزارا جاتا ہے تاہم اس میں ٹریٹیم موجود رہتا ہے۔مذکورہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے سے قبل ٹریٹیم کی کثافت کم کرنے کے لیے، پلانٹ کی منتظم کمپنی کی جانب سے اس میں سمندری پانی کی آمیزش کی جاتی ہے تاکہ ٹریٹیم کی سطح، پینے کے پانی کے لیے عالمی ادارہ صحت کے معیار کا تقریباً ساتواں حصہ رہ جائے۔