غزہ میں امدادی کارروائیاں خطرے میں ،لوگ آٹا بنانے کے لیے پرندوں کی خوراک پیس رہے ہیں،یو این آر ڈبلیو اے

image

نیویارک۔2فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے زور دیا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی، اقوام متحدہ کا خصوصی ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے) پر اثر انداز ہونے والے فنڈنگ بحران کی وجہ سے جاری اسرائیلی بمباری کے دوران غزہ میں جان بچانے والی امدادی کارروائیاں “خطرے میں”ہیں۔

غزہ میں یو این آر ڈبلیو اےکے امور کے ڈائریکٹر اور اقوام متحدہ کے ڈپٹی ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹرتھامس وائٹ نے مقبوضہ فلسطین میں جمعرات کو دئے گئے ایک بیان میں کہا کہ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ غزہ کے باشندے یو این آر ڈبلیو اے کے بغیر اس بحران سے بچ پائیں گے، (ہمیں) اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ علاقے کے لوگ آٹا بنانے کے لیے پرندوں کی خوراک پیس رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین کے 20 لاکھ سے زیادہ لو گ اپنی زندگیوں کی بقا کے لئے یو این آر ڈبلیو اے پر انحصار کرتے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ 16 ڈونر ممالک کی طرف سے ایجنسی کی فنڈنگ میں کٹوتی کے فیصلے کے بعد پہلے سے ہی سنگین انسانی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ رفح بمباری سے بھاگنے والے لوگوں کا سمندر بن گیا ہے، دسیوں ہزار لوگ خان یونس میں گولہ باری اور لڑائی سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں صرف اسی ہفتے خان یونس میں 1.4 ملین سے زیادہ لوگ جو پہلے ہی پھنسے ہوئے ہیں۔

تھامس وائٹ نے مزید کہا کہ کے مطابق رفح بمباری سے بھاگنے والے لوگوں کا سمندر بن گیا ہے،جیسا کہ یو این آر ڈبلیو اےنے رپورٹ کیا ہے کہ دسیوں ہزار لوگ خان یونس میں گولہ باری اور لڑائی سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں صرف اسی ہفتے خان یونس میں 1.4 ملین سے زیادہ لوگ جو پہلے ہی پھنسے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کا اعلیٰ ترین تحقیقاتی ادارہ یو این آر ڈبلیو اے کی درخواست پر پہلے ہی ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے جو اسرائیل نے ان کے کارکنوں پر عائد کئے ہیں ۔

یو این آر ڈبلیو اےکے 13,000 عملے میں سے 3,000 سے زیادہ وہاں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بدھ کو فلسطینی حقوق کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ میں تمام انسانی ہمدردی کے ردعمل کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ میں تمام رکن ممالک سے اپیل کرتا ہوں کہ یو این آر ڈبلیو اےکے زندگی بچانے والے کام کے تسلسل کی ضمانت دیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.