عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو سال کے آخر تک دنیا کے نصف سے زیادہ ممالک کو خسرہ کی وباء کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سینئر تکنیکی مشیر نتاشا کروکرافٹ نے جینیوا میں پریس بریفنگ کے دوران تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی ممالک میں رواں سال لوگوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں۔
خدشہ ہے کہ اگر ہم نے ان علاقوں میں جلد ویکسین نہیں پہنچائی تو ان علاقوں میں خسرہ پھیل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کا استعمال کرکے یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے ذریعہ تجزیہ کیا ہے، جس سے معلوم ہوا ہے کہ سال 2024 کے آخر تک نصف سے زیادہ ممالک کو خسرہ کی وبا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، دنیا میں معاشی بحران اور تنازعات جیسے مسائل کی وجہ سے عالمی رہنماؤں کی توجہ اس پر کم دکھائی دیتی ہے۔