جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر منحصر ہے، وزیراعظم شہباز شریف

image

اسلام آباد۔21مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نےکشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ حل پر منحصر ہے۔

انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی کی قیادت میں سمندر پار مقیم کشمیری کارکنوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نےمسئلہ کشمیر اور بھارتی کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کی حالت زار بارے عالمی سطح پر آگاہی بڑھانے کے لیے کشمیری کارکنوں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر موقع پر کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی حمایت میں آواز اٹھائی۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے 2022 کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، شنگھائی تعاون تنظیم اور دیگر فورمز کے اجلاسوں کے موقع پر خطابات میں جموں و کشمیر کے لئے بھرپور آواز اٹھائی، علاوہ ازیں عالمی رہنمائوں کے ساتھ ملاقاتوں میں بھی کشمیر کاز کو بھر پور اجاگر کیا۔وزیراعظم نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر منحصر ہے۔وفد نے کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے وزیراعظم سے خطے کی تازہ ترین پیش رفت کے حوالے سے گفتگو کے علاوہ وزیر اعظم کو دنیا کے مختلف حصوں میں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.