کنسرٹس میں دہشتگردی کا خطرہ، ’خوف اور پچھتاوے کے احساس میں مبتلا ہوں‘

image
پاپ میگا سٹار ٹیلر سوئفٹ نے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا کے مبینہ خودکش حملے کے خدشے کے پیش نظر ویانا میں تین کنسرٹس کی منسوخی پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔

ٹیلر سوئفٹ کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے انہیں ’خوف‘ اور ’پچھتاوے‘ کے احساس میں مبتلا کر دیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پاپ سنگر ٹیلر سوئفٹ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’ہمارے ویانا شوز کا منسوخ ہو جانا تکلیف دہ تھا۔ منسوخی کی وجہ نے میرے اندر خوف کا ایک نیا احساس بھر دیا اور مجھے بےحد پچھتاوا ہوا کیونکہ بہت سے افراد نے ان شوز میں آنے کا ارادہ کر رکھا تھا۔‘

حکام نے خبردار کیا تھا کہ داعش کے لیے ہمدردی کے جذبات رکھنے والے دہشت گردی کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے بعد ویانا شوز کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے مبینہ حملے کی دھمکی پر تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے تحقیقات میں مدد کے لیے انٹیلی جنس معلومات شیئر کی ہیں۔

آسٹریا کی ڈومیسٹک انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی ایس این) کے سربراہ عمر ہائیجاوی پرچنر کے مطابق آسٹریا کے 19 سالہ شہری نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے ’دھماکہ خیز مواد اور چاقو سے حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔‘

بدھ کو سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹیلر سوئفٹ نے حکام کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں حکام کی بھی بہت شکر گزار ہوں کیونکہ ان کی وجہ سے ہم کنسرٹس کی منسوخی کے لیے غمگین ہیں نہ کہ انسانی زندگیوں کے لیے۔ میں نے اپنے مداحوں میں جو محبت اور اتحاد دیکھا ہے اس سے مجھے خوشی ہوئی ہے۔‘

ٹیلر سوئفٹ کے ویانا میں ہونے والے تین کنسرٹس کو آرگنائزرز نے اس وقت منسوخ کیا تھا جب حکام نے ویانا میں دہشتگردی کے حملے کرنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتاریاں کیں۔

آسٹریلیا کی وزارت داخلہ کے پبلک سکیورٹی ڈائریکٹر فرانز رُوف کا اس بارے میں کہا تھا کہ حکام ممکنہ حملے کے بارے میں پہلے سے ہی خبردار تھے۔

انہوں نے بتایا کہ 19 سال کے حملہ آور کا مقصد ویانا میں ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ پر حملہ کرنا تھا۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ گرفتار ہونے والا آسٹریائی شہری انٹرنیٹ کے ذریعے شدت پسند بنا۔ اس سے کیمیکل مواد برآمد کیا گیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.