سائنسدانوں نے زیر زمین پراسرار شے دریافت کرلیا

image

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی (اے این یو) کے سائنس دانوں نے زیر زمین ہزاروں کلومیٹر گہرائی میں مائع مرکز کے اندر ڈونٹ کی شکل کا ایک علاقہ دریافت کیا ہے، جو ہمارے سیارے کے مقناطیسی فیلڈ کے متعلق مزید بہتر فہم فراہم کر سکتا ہے۔

اے این یو سیسمولوجسٹ کے مطابق زمین کے مائع مرکز کے اندر کی ساخت صرف نچلی سطح پر پائی جاتی ہے اور یہ خط استوا کے متوازی موجود ہوتی ہے۔ جس کے متعلق سائنس دانوں کو اب تک کچھ معلوم نہیں تھا۔

زمین کی دو بنیادی پرتیں ہوتی ہیں: اندرونی کور، ایک ٹھوس پرت، اور بیرونی کور، ایک مائع پرت ہوتی ہے۔ زمین کے مرکز کے ارد گرد مینٹل ہے۔ حال ہی میں دریافت ہونے والا ڈونٹ نما علاقہ زمین کے بیرونی مرکز کے اوپری حصے میں ہے، جہاں مائع کور مینٹل سے ملتا ہے۔

تحقیق کے شریک مصنف اور اے این یو کے جیوفزسٹ پروفیسر ہرووجے تکلکیچ کا کہنا ہے کہ نئے دریافت ہونے والے علاقے میں باقی مائع بیرونی کور کے مقابلے میں سامنے آنے والی زلزلے کی لہریں سست ہوتی ہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطہ استوائی سطح کے متوازی ہے، نچلے طول و عرض تک محدود ہے اور اس کی شکل ڈونٹ جیسی ہے۔ ہم ڈونٹ کی صحیح موٹائی نہیں جانتے ہیں، لیکن ایک اندازے کے مطابق یہ کور مینٹل کی سرحد سے چند سو کلومیٹر نیچے موجود ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.