بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

image

جنوبی آسٹریلیا میں 14 سال سے کم عمربچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سےروکنےکا قانون بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق قانون کے تحت 14 سال کے بچوں کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنانے کے لیے والدین کی رضامندی درکار ہوگی۔

نئے قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں اپنے پلیٹ فارمز پر 14 سال سے کم عمر بچوں کو استعمال نا کرنے دینے کی پابند ہوں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں ان پر جرمانہ ہوگا۔

جنوبی آسٹریلیا کی حکومت نے ہائیکورٹ کے ایک سابق جج کی تیار کردہ 276 صفحوں پر مشتمل رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کیسے فیس بک، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس کو بچوں کو اپنے پلیٹ فارمز کے استعمال سے باز رکھنے کی ذمہ داری لینے کی ضرورت ہے۔

جنوبی آسٹریلیا کے حکومتی سربراہ پیٹر مالیناوسکاس (Peter Malinauskas)کا کہنا ہے کہ بچوں کو سوشل میڈیا کے استعمال سے روکنے کا یہ فیصلہ بچوں پر سوشل میڈیا کے بڑھتے منفی اثرات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

پیٹر مالیناوسکاس نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اکاؤنٹ بنانے کے لیے 14 اور 15 سال کے بچوں کو والدین کے رضا مندی کو لازمی قرار دینے کو قانون میں شامل کریں گے اور خلاف ورزی کی صورت میں والدین اور سوشل میڈیا سائٹ دونوں پر جرمانہ ہوگا۔


News Source   News Source Text

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.