بابر کی جگہ کپتان بننے والے رضوان جنھیں ایک موقع پر لگا تھا کہ ’میرا کیریئر ختم ہوچکا ہے‘

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے محمد رضوان کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا ہے۔
رضوان، بابر
Getty Images

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے محمد رضوان کو ٹیم کا نیا کپتان مقرر کیا ہے۔

اتوار کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے یہ بھی بتایا کہ سلمان علی آغا ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ’بابر پاکستانی کرکٹ ٹیم کا اثاثہ ہیں۔ انھوں نے مُجھ سے فون پر بات کر کے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ کپتانی نہیں کرنا چاہتے۔ وہ اپنی کارکردگی پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم اُن کے اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔‘

محسن نقوی کو امید ہے کہ رضوان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ’ایک بار پھر عالمی سطح پر مضبوط ہو گی۔‘

کپتان بننے پر رضوان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ سلیکٹرز، کوچز اور کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کریں گے اور شائقین کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

دریں اثنا پی سی بی نے دورۂ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد آرام پر بھیجے گئے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کی آسٹریلیا کے خلاف سکواڈ میں واپسی ہوگی۔ تاہم انھیں دورۂ زمبابوے میں دوبارہ آرام دیا جائے گا۔

اسی طرح محمد رضوان آسٹریلیا کے میچز اور زمبابوے کے ون ڈے میچز کے لیے دستیاب ہوں گے تاہم انھیں زمبابوے میں ٹی ٹوئنٹی میچوں میں آرام دیا جائے گا۔

بورڈ کے مطابق یہ روٹیشن پالیسی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور اس کے بعد کے میچز کے لیے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

فخر کی عدم شمولیت اور ٹیم میں گروپنگ پر سوال

فخر زمان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’نئے سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ میں فخر زمان کی غیر موجودگی کی وجہ صرف اُن کے ٹویٹ پر اُن کو بھیجا جانے والا شو کاز نوٹس ہی نہیں بلکہ اُن کے فٹنس ٹیسٹ کا معاملے بھی ہے۔‘

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ’بورڈ اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اگر کسی کو ٹیم سے باہر کیا جاتا ہے تو کوئی بھی پلیئر اس بارے میں سوشل میڈیا پر آ کر بیان دے۔‘

سلیکشن کمیٹی کے کنوینر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ’سلیکشن کے لیے فارم دیکھی جاتی ہے۔‘

یاد رہے کہ بابر کو انگلینڈ کے خلاف سیریز میں آرام دینے پر فخر زمان نے ان کے حق میں ٹویٹ کیا تھا اور بابراعظم کا انڈین کرکٹ سٹار ویرات کوہلی سے موازنہ کیا تھا کہ جب ویرات کوہلی فارم میں نہیں تھے تب بھی انڈین کرکٹ بورڈ نے تین سال اپنے سٹار کرکٹر کو ٹیم سے نہیں نکالا تھا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم میں جب بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹایا گیا اور اُن کے جگہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تو ایسے میں یہ باتیں بھی ہونے لگیں کے ٹیم میں گروپس بن گئے ہیں اور جس کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی خراب ہو رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں محسن نقوی کے ساتھ موجود ٹیم کے نئے کپتان محمد رضوان سے بھی ٹیم میں گروپ بندی سے متعلق سوال ہوا۔

اُن سے پوچھا گیا کہ ’کہا جاتا ہے کہ ٹیم میں گروپنگ چل رہی ہے اور محمد رصوان بھی ایک گروپ کو لے کر چل رہے ہیں؟‘

اس کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ’یہ سب باتیں باہر سُننے کو ملتی تھیں۔ ہاں میں بھی ایک گروپ کا ہوں اور وہ پوری پاکستانی ٹیم کے 15 کھلاڑیوں کا گروپ ہے۔

’ایسا کُچھ بھی نہیں تھا کہ میں کسی گروپ کا ہوں۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’اب جب میں ٹیم کا کپتان بن کر سامنے آیا ہوں تو میرے لیے یہ ایک ہی بات کافی ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے تمام 15 کھلاڑی کپتان ہی ہیں۔ اگر میں بس اپنے آپ کو بادشاہ سمجھوں گا تو سب کُچھ خراب ہو جائے گا۔ بلکہ کپتان ایک لیڈر کے کردار میں تو سب کے لیے ایک نوکر بن جاتا ہے۔‘

ٹیم میں شامل ہونے والے نئے کھلاڑیوں سے متعلق ہونے والے ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ’ہم نئے کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کر کے لانگ ٹرم پلینگ بھی کر رہے ہیں۔

’ہم بھی دوسرے مُمالک کی طرح سنئیر کھلاڑیوں کے ساتھ نئے لوگوں کو شامل کرنا چاہتے ہیں اور کوشش یہی ہے کہ بڑے ایونٹس سے پہلے ہمارے پاس اچھی ٹیم ہو۔‘

جب رضوان کو لگتا تھا کہ ان کا کیریئر ختم ہوچکا

32 سالہ محمد رضوان کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے ہے۔ انھوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 2015 میں انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی میں ایک روزہ میچ سے کیا۔ رضوان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ کے خلاف 2016 میں کھیلا۔

محمد رضوان اب تک کُل 35 ٹیسٹ میچز کھیل چُکے ہیں جن میں اُنھوں نے 2009 رنز بنائے ہیں اور 171 رنز ناٹ آؤٹ اُن کا بہترین سکور ہے جبکہ انھوں نے 74 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں جن میں اُنھوں نے کُل 2088 رنز بنائے ہیں اور ون ڈے میں اُن کا بہترین سکور 131 ناٹ آؤٹ ہے۔

اگر ٹی ٹوئنٹی کی بات کریں تو محمد رضوان نے اب تک 102 میچز کھیلے ہیں جن میں انھوں نے 3313 رنز بنائے ہیں اور 104 رنز ناٹ آؤٹ اُن کا بہترین سکو رہا ہے۔

واضح رہے کہ محمد رضوان نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر سرفراز احمد کی جگہ ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

رضوان
Getty Images

محمد رضوان نے سنہ 2022 میں ایک انٹرویو میں انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن کو بتایا تھا کہ ’جس علاقے سے میرا تعلق ہے یعنی پشارو سے وہاں والدین اتنی آسانی سے اپنے بچوں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے تھے کہ وہ کرکٹ کو بطور پیشہ اپنائیں۔

’مگر جیسے جیسے کرکٹ مقبول ہوا تو اس کے بعد والدین نے اپنے بچوں کو کرکٹ اکیڈمیز میں بھیجنا شروع کیا۔‘

رضوان نے اسی انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ ’میں پہلے ٹیپ بال کرکٹ کھیلتا تھا لیکن جب میری سلیکشن اسلامیہ کالج کی ٹیم میں ہوئی جسے ہمارے علاقے میں ایک بڑی کامیابی سمجھا جاتا تھا تو میرے گھر والوں کو اس بات کا یقین نہیں آیا بلکہ میرے دادا نے کہا کہ بس اب اپنی پڑھائی پر توجہ دو تو میں نے پھر اُنھیں یہ بتایا کہ میرا کالج چاہتا ہے کہ میں کرکٹ کھیلوں جس پر وہ بڑے حیران ہوئے۔‘

رضوان کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے والدین کو کرکٹ کے بارے میں کُچھ نہیں پتا تھا۔ وہ بس یہی پوچھتے تھے کہ ساتھی کیسے ہیں یا جیتے ہو یا ہارے ہو؟‘

مائیکل ایتھرٹن کے پاکستانی کرکٹ میں ٹیپ بال کے کردار سے متعلق سوال پر رضوان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ٹیپ بال کرکٹ نے بڑے نام دیے ہیں اور انھی میں سے ایک حارث رؤف ہیں۔ پاکستان میں ٹیپ بال کرکٹ کافی مشہور ہے اور اس میں بھی جگہ بنانا کوئی آسان بات نہیں ہے۔‘

انٹرویو میں ایک مقام پر محمد رضوان کا کہنا تھا کہ سنہ 2021 میں ’میری پرفارمنس بہت خراب تھی، مُجھے لگا تھا کہ بس اب میرا کیریئر ختم ہو گیا ہے۔‘

اُنھوں نے سنہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا کے ساتھ ہونے والے میچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’انڈیا کے ساتھ وہ میچ میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ اُس میچ کے بعد تو پاکستان کے لوگوں نے اُس پیار کا اظہار کیا کہ لفظوں میں بیان کرنا مُشکل ہے۔ میں کہیں بھی جاتا تھا تو لوگ بہت پیار دیتے تھے حتیٰ کے لوگ ہم سے خریداری کے بعد پیسے نہیں لیتے تھے۔‘

واضح رہے کہ سنہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی کا یہ وہی میچ تھا کہ جس میں انڈیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 151 رنز بنائے تھے اور پاکستان نے انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی اور پاکستانی اوپنرز کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان ناٹ آؤٹ رہے تھے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.