پاکستان تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پشاور سے نکلنے والا قافلہ پنجاب کی حدود میں داخل ہوگیا ہے ،عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی ہمراہ ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف پشاور ریجن کے صدر ارباب عاصم نے دعویٰ کیا ہےکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اس قافلے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں اور ان کو عبور کرتے کرتے وقت لگ رہا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ کہ قافلے میں شامل قائدین نے بتایا ہے کہ ہو سکتا ہے آج رات موٹر وے پر ہی گزارنی پڑے اور صبح اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق مجموعی طور پر اب تک پی ٹی آئی کے 380 کارکنوں کو مختلف مقامات سے حراست لیا گیا ہے، کھنہ پل کے مقام پر مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں سے اب تک 490 کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 100 لاپتہ ہیں۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند ہیں، مختلف علاقوں کو سیل کردیا گیا ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں متعدد مقامات پر سڑکیں بند کی گئی ہیں، جڑواں شہروں میں رینجرز،ایف سی ،ایلیٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔