ایران کا کہنا ہے کہ شامی اپوزیشن کی اسرائیل سے دوری ہمارے لیے اہم ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجری نے کہا ہے کہ تہران شام میں ہونے والی پیش رفت کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور شام کے بارے میں کوئی فیصلہ کرنے سے قبل فاتح اپوزیشن گروپوں کے رویے اور کارکردگی کو دیکھنے کا منتظر ہے۔
فاطمہ مہاجری نے ہفتہ وار میڈیا کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ صیہونی حکومت سے ان کی دوری ان عوامل میں سے ایک ہے جو ہمارے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ الاسد حکومت گر گئی کیونکہ معزول صدر اپنے لوگوں سے بات کرنے میں ناکام رہے اور ان کی فوج انکے لیے لڑنے کو تیار نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ شام کے ساتھ ثقافت اور تہذیب دونوں کے لحاظ سے ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں اور ہمارے تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ آگے جو کچھ ہے وہی شام کے لوگوں کے لیے اچھا ہے اور ہم ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔