فلائٹ J2-8243 کی دُم پر پُراسرار سوراخ اور مفروضے: ’پائلٹس نے تین مرتبہ لینڈنگ کی کوشش کی، تیسری کوشش میں دھماکے کی آواز آئی‘

بدھ کے روز قزاقستان میں آذربائیجان ایئرلائنز کا ایک مسافر طیارہ گِر کر تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 38 لوگ ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 29 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ قزاقستان طیارہ حادثے کے بعد تباہ شدہ طیارے کی سامنے آنے والی تصاویر کی بنیاد پر مختلف مفروضے زیر گردش ہیں کہ یہ حادثہ کیسے پیش آیا۔
آذربائیجان ایئر لائنز
Reuters
طیارے پر سوار 67 میں سے 29 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے

بدھ کے روز قزاقستان میں آذربائیجان ایئرلائنز کا ایک مسافر طیارہ گِر کر تباہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں 38 لوگ ہلاک ہو گئے ہیں۔ مسافر طیارے میں عملے کے اراکین سمیت مجموعی طور پر 67 لوگ سوار تھے۔

آذربائیجان ایئرلائنز اور آذربائیجان کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ اس حادثے میں 29 افراد زندہ بھی بچے ہیں۔

حادثے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی شناخت کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں اور لواحقین کے ڈی این اے کے نمونے لیے گئے ہیں تاکہ ہلاک ہونے والوں کی شناخت ممکن ہو سکے۔

تفتیش کاروں کو جائے حادثہ کے نزدیک سے طیارے کا بلیک باکس بھی مل گیا ہے۔

حکام کے مطابق آذربائیجان ایئر لائنز کے اس مسافر طیارے کو قزاقستان کے شہر ’اکتاؤ‘ کے قریب گرتے ہی آگ لگ گئی تھی تاہم ایمرجنسی سروس نے اس آگ پر قابو پا لیا۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ حادثے کی وجہ کیا ہے۔

آذربائیجان ایئر لائنز
EPA
تفتیش کار تباہ شدہ طیارے کے ڈھانچے کا جائزہ لے رہے ہیں

آذربائیجان ایئر لائن کی پرواز J2-8243 دارالحکومت باکو سے روس کے شہر گروزنی جا رہی تھی، تاہم دھند کی وجہ سے اِس کا رخ موڑ دیا گیا تھا۔

فلائیٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 کے مطابق اس پرواز نے بدھ کی صبح آٹھ بج کر 55 منٹ پر پرواز بھری تھی اور اسے 11 بج کر 28 منٹ پر حادثہ پیش آیا۔

خبررساں ادارے روئٹرز کی جانب سے تصدیق شدہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے طیارہ زمین کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ اس کا لینڈنگ گیئر نیچے کی طرف ہے۔ طیارہ لینڈ کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اس دوران آگ کا بگولہ زمین سے اٹھتا ہے۔

حکام کے مطابق طیارے پر 62 مسافروں کے علاوہ عملے کے پانچ اراکین سوار تھے۔ طیارے پر سوار بیشتر مسافروں کا تعلق آذربائیجان سے ہے۔

غیر تصدیق شدہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس حادثے کے نیتجے میں زخمی ہونے والے مسافر ملبے سے رینگتے ہوئے باہر آ رہے ہیں۔ کچھ کے جسموں پر واضح زخم بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

حادثہ کیسے پیش آیا؟

آذربائیجان
Getty Images

آذربائیجان طیارہ حادثے کے بعد مختلف کہانیاں گردش کر رہی ہیں کہ یہ حادثہ کیسے پیش آیا۔

بی بی سی آذربائیجان کے مطابق، ایک نجی ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایئر لائن کے فلائٹ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی سربراہ فرہاد نصیروو نے جہاز کے گرنے کے وقت کی فوٹیج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید پائلٹ جہاز کا کنٹرول کھو بیٹھے تھے۔

'میرے خیال میں ہائیدورلک فلیوئڈ کے ساتھ مسئلہ تھا۔ اس کے علاوہ جہاز میں ’ریڈار‘ اور ’ایلیویٹر‘ نام کے دو آلات ہوتے ہیں، یقینی طور پر اُن میں کچھ مسئلہ ہوا ہو گا۔‘

طیارے سے پرندوں کے ٹکرانے کا امکان

بی بی سی روس کے پاول اکسینوف کے مطابق روس کی وفاقی ہوابازی کی ایجنسی کے پریس سیکریٹری آرٹیم کورینیاکو کا کہنا ہے ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ پرندوں سے ٹکرانے کے بعد جہاز میں ایمرجنسی صورتحال پیدا ہو گئی جس کے بعد پائلٹ نے طیارے کو اکاتو شہر میں اُتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے ’تاس‘ کے مطابق آذربائیجان ایئر لائن نے بھی حادثے کے فوراً بعد طیارے کے پرندوں سے ٹکرانے کا امکان ظاہر کیا تھا۔

تاہم اس سے طیارے کی سطح پر موجود سوراخ کیسے ہوئے، اس بات کا فی الحال کوئی جواب نہیں ہے۔

آذربائیجان
EPA

گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کے دوران دھماکے کی آواز

حادثے کے بعد آن لائن شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں جہاز کی سطح پر چھوٹے چھوٹے سوراخ دیکھے جا سکتے ہیں۔

جہاز کی دُم کے پروں پر موجود سوراخ اس جانب اشارہ کرتے ہیں جیسے اسے کسی چیز نے چھید دیا ہو۔

ملبے کی تصاویر کو زوم کرکے دیکھنے پر پتا لگتا ہے کہ جہاز کے فیوسیلیج کے مقابلے میں اس کی دم پر لگے سٹیبلائزر پر زیادہ چھید ہیں۔

ایسے چھید اکثر کسی میزائل کے وار ہیڈ کے ٹکرانے سے بنتے ہیں۔

تاہم اس بارے میں فضاؤں کی نگرانی اور ایسے حملوں کی اطلاع دینے کے قابل اداروں کی جانب سے فی الحال کوئی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔

دوسری جانب حادثے میں بچ جانے والے دو مسافروں نے روس کی سرکاری خبر رساں ادارے ’آر ٹی‘ کو بتایا جب پائلٹس نے گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کی تو اس دوران انھوں نے دھماکے کی آواز سُنی تھی۔

حادثے میں بچ جانے والے سبونکل راخیموف کا کہنا تھا کہ پائلٹس نے تین مرتبہ گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کی اور تیسری کوشش میں ایک دھماکے کی آواز آئی تھی۔

ان کا کہنا تھا انھیں نہیں لگا کہ دھماکہ جہاز کے اندر ہوا ہے۔ ’جہاں میں بیٹھا تھا اس کے برابر سے جہاز کی اوپری سطح اڑ گئی تھی۔‘

اس کے علاوہ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جس وقت طیارے نے ایمرجنسی لینڈگ کی، اس ہی وقت روسی فضائی دفاعی نظام نے یوکرین کی جانب سے کیے گئے ایک ڈرون حملے کو ناکام بنانے کی کوشش کی تھی۔

طیارے کے مرکزی نظام میں خرابی

حادثے کے بعد روس کی ایمرجنسی سروسز نے ’انٹرا فیکس‘ کو بتایا کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ جیسے طیارے کے مرکزی سسٹم میں خرابی پیدا ہو گئی تھی۔

ایمرجنسی سروس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ طیارے نے خطرے کا سگنل بھیجا تھا جس کے بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہو گیا۔

اُن کے مطابق اسی لیے تفتیش کاروں کی جانب سے تکنیکی خرابی کے امکان کو ترجیحی بنیاد پر دیکھا جا رہا ہے۔

تاہم ان کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ اس نوعیت کی تکنیکی خرابی کی وجوہات کیا ہو سکتی ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.