کوہلی کو نوجوان آسٹریلوی بلے باز کو ’ٹکر‘ مارنے پر جرمانہ: ’وراٹ 19 سالہ نوجوان کو تو چھوڑ دیتے‘

آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 10واں اوور محمد سراج نے کروایا۔ اوور کی اختتام پر سیم کونسٹاس اپنے سینیئر ٹیم میٹ عثمان خواجہ کی طرف بڑھے اور اسی وقت وراٹ کوہلی نے بھی بال اُٹھائی اور سیم کونسٹاس کی سمت میں بڑھے۔ اس موقع پر وراٹ کوہلی کا کندھا سیم کونسٹاس سے ٹکرایا اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان تلخ کلامی کو رکوانے کے لیے پہلے عثمان خواجہ اور بعد میں آن فیلڈ امپائر کو مداخلت کرنا پڑی۔

میلبرن میں انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھے ٹیسٹ کے پہلے ہی دن وراٹ کوہلی اور آسٹریلیا کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے بلے باز سیم کونسٹاس کے ’ٹکر‘ اور تلخ کلامی پہلے روز کے کھیل کا سب سے نمایاں پہلو بن گئی ہے۔

میچ ریفری کی جانب سے آئی سی سی کے قواعد کی خلاف ورزی پر وراٹ کوہلی کو میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ کیا گیا ہے اور انھیں ایک ڈی میرٹ پوائنٹ بھی ملا ہے۔

یہ واقعہ دن کے دسویں اوور میں رونما ہوا جب کوہلی اور کونسٹاز کی اوورز کے درمیان ’ٹکر‘ اور کوہلی جو سلپ سے چلتے ہوئے آ رہے تھے کا کندھا کونسٹاز کے کندھے سے ٹکرایا۔

خیال رہے کہ جمعرات کو چوتھے ٹیسٹ کے آغاز میں آسڑیلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور عثمان خواجہ اور سیم کونسٹاس اننگز کا آغاز کرنے کے لیے گراؤنڈ میں اُترے۔

یہ وہی سیم کونسٹاس ہیں جو ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی جارحانہ طرزِ بیٹنگ کے سبب شہرت رکھتے ہیں۔

بارڈر-گواسکر سیریز میں اب تک تین ٹیسٹ میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے ایک انڈیا اور ایک آسٹریلیا نے جیتا ہے جبکہ ایک ٹیسٹ میچ ڈرا ہو گیا تھا۔

ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ہوا کیا؟

میچ کے آغاز سے ہی سیم کونسٹاس انڈین بولرز پر بھاری پڑے اور انھوں خاص طور پر سٹار انڈین بولر جسپریت بمراہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کے آغاز پر ہی سیم کونسٹاس کے سبب انڈین ٹیم دباؤ میں نظر آئی اور کپتان روہت شرما کی کوئی چال نوجوان آسٹریلوی بیٹر کے رنز کی راہ روکنے میں ناکام نظر آئی۔

آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 10واں اوور محمد سراج نے کروایا۔ اوور کی اختتام پر سیم کونسٹاس اپنے سینیئر ٹیم میٹ عثمان خواجہ کی طرف بڑھے اور اسی وقت وراٹ کوہلی نے بھی بال اُٹھائی اور سیم کونسٹاس کی سمت میں بڑھے۔

اس موقع پر وراٹ کوہلی کا کندھا سیم کونسٹاس سے ٹکرایا اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان تلخ کلامی کو رکوانے کے لیے پہلے عثمان خواجہ اور بعد میں آن فیلڈ امپائر مائیکل گاف کو مداخلت کرنا پڑی۔

انڈیا
Getty Images
آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 10واں اوور محمد سراج نے کروایا

سابق کرکٹرز کیا کہتے ہیں؟

پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن پیش آنے والے واقعے پر سوشل میڈیا پر بھی لوگ تبصرے کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور یہ بحث چل رہی ہے کہ وراٹ کوہلی نے جان بوجھ کر اپنا کندھا سیم کونسٹاس کو مارا یا پھر وہ ایک حادثہ تھا۔

کچھ سابق کرکٹرز وراٹ کوہلی کو میچ کے دوران جارحانہ رویہ اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان کہتے ہیں کہ میچ ریفری اس واقعے کو ضرور دیکھیں گے اور یہ کہ وراٹ کوہلی نے ایسا برتاؤ کیا ہے کہ انھیں خود اس پر فخر نہیں ہو گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کونسٹاز اپنے راستے پر جا رہے تھے اور وراٹ کو دیکھیں انھوں نے اپنی سمت تبدیل کی۔ وہ ایک عظیم کھلاڑی ہیں اور تجربہ کار ہیں۔‘

’جب وہ بعد میں اس بارے میں سوچیں گے تو خود سے ہی پوچھیں گے کہ میں نے ایسا کیوں کیا؟‘

سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ بھی کہتے ہیں کہ دراصل غلطی وراٹ کوہلی کی تھی اور انھوں نے سیم کونسٹاس سے ٹکرا کر اس تنازع کو جنم دیا۔

صرف غیر ملکی کھلاڑی نہیں بلکہ سابق انڈیا کھلاڑی بھی اس معاملے پر وراٹ کوہلی کو ہی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

انڈین ٹیم کے سابق کوچ روی شاستری کہتے ہیں کہ وراٹ کوہلی کا رویہ غیرضروری تھا اور میچ ریفری اس واقعے کا نوٹس ضرور لیں گے۔ دوسری جانب سنیل گواسکر کہتے ہیں کہ وراٹ کوہلی اس تنازع سے باآسانی بچ سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ دیکھ رہے ہیں کہ کوئی آپ کی سمت میں آ رہا ہے تو آپ راستے سے ہٹ سکتے ہیں اور ایسا کرنے سے کوئی چھوٹا نہیں ہوتا۔‘

تاہم اس واقعے پر جب بعد میں سیم کونسٹاس سے سوال پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ایسی چیزیں میچ کے دوران ہوتی رہتی ہیں اور یہ وہیں گراؤنڈ میں ختم ہو جانی چاہییں۔

یہاں قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ 19 سالہ سیم کونسٹاس خود بھی وراٹ کوہلی کے مداح ہیں اور انھیں ایک عظیم بلّے باز قرار دیتے ہیں۔

اسی طرح سوشل میڈیا پر صارفین بھی وراٹ کوہلی پر تنقید کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’وراٹ کو ایک 19 سالہ نوجوان کے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا جو آج اپنا پہلا میچ کھیل رہے ہیں۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’وراٹ کوہلی ایک تجربہ کار کرکٹر ہیں اور ان کا رویہ خاصا مایوس کن تھا۔‘

انڈیا
Getty Images
جمعرات کو چوتھے ٹیسٹ کے آغاز میں آسڑیلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا

آسٹریلیا کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان الیسا ہیلی نے بھی وراٹ کوہلی پر تنقید کی اور کہا کہ انڈیا بلّے باز نے آسٹریلوی ٹیم کے سب سے نوجوان رُکن کو اپنا ہدف بنایا۔

انھوں نے وراٹ کوہلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ انتہائی مایوس کُن ہے۔ آپ ایسے رویے کی توقع وراٹ کوہلی جیسے تجربہ کار اور اپنے ملک کے بہترین کھلاڑی سے نہیں کرتے۔‘

سابق امپائر سائمن ٹافل نے آسٹریلیا کے چینل 7 کو بتایا کہ جس طرح سے وراٹ کوہلی نے اپنی سمت بدلی اور آسٹریلوی بیٹر سے ٹکرائے اس پر انڈین کھلاڑی کے خلاف ایکشن لیا جا سکتا ہے۔

کرکٹ کے قوانین کیا کہتا ہیں؟

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ضابطہ اخلاق کے مطابق کرکٹ میں کھلاڑیوں کے دوران کسی بھی قسم کے نامناسب 'جسمانی ٹکراؤ' پر پابندی ہے۔

اگر کوئی کھلاڑی کسی دوسرے کھلاڑی یا امپائر سے جان بوجھ کر ٹکرا جائے تو اسے آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ اگر میچ ریفری اسے لیول ٹو کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں تو کھلاڑی پر چار 'ڈیمیرٹ پوائٹنس' کا جُرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

سنہ 2018 میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کے دوران کاگیسو رباڈا اور سٹیو سمتھ کے درمیان بھی گرما گرمی دیکھنے میں آئی تھی۔

اس موقع پر کاگیسو رباڈا کو قصوروار پایا گیا تھا اور انھیں تین ڈمیرٹ پوائنٹس دیے گئے تھے۔ تاہم کاگیسو رباڈا کی اپیل پر یہ جُرمانہ ختم کردیا گیا تھا۔

آسٹریلیا
Getty Images
20ویں اوور میں 65 گیندوں پر 60 رنز بناکر رویندر جڈیجہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے

سیم کونسٹاس کا دھواں دار ڈیبیو

وراٹ کوہلی سے تلخ کلامی کے بعد سیم کونسٹاس شدید غصے میں نظر آئے اور انھوں نے اگلے ہی اوور میں جسپریت بمراہ کو ایک چھکا اور دو چوکے مارے۔

یہ آسٹریلوی اننگز کا 11واں اوور تھا اور اس میں سیم کونسٹاس نے مجموعی طور پر 18 رنز بنائے۔ انھوں نے اپنے کیریئر کے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صرف 52 گیندوں پر اپنی پہلی نصف سینچری مکمل کی۔

تاہم وہ 20ویں اوور میں 65 گیندوں پر 60 رنز بناکر رویندر جڈیجہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ انھوں نے اپنی اننگز میں چھ چوکے اور دو چھکے مارے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.