پبلک اکائونٹس کمیٹی کی تشکیل کیلئے ن لیگ کے چیف وہپ نے پی ٹی آئی چیف وہپ کوتیسرا خط لکھا ہے۔
طارق فضل چودھری نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ پہلے2 خطوط میں آپ سے پی اے سی چیئرمین کیلئے 4 ممبران کا پینل مانگا ،حکومتی اتحاد کی جانب سے چیئرمین پی اے سی کے انتخاب کیلئے سنجیدہ کوشش کی گئی۔
وادی نیلم اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
4ناموں پر مشتمل پینل منگوانے کا فیصلہ حکومتی اتحاد کا مشترکہ ہے،حکومت چیئرمین پی اے سی کا عہدہ اپوزیشن کو دینا چاہتی ہے،اپوزیشن کو عہدہ دینے سے خود احتسابی کا عمل صاف و شفاف رہےگا۔
10ماہ گزرنے کے باوجود اپوزیشن نے ابھی تک پینل نہیں بھجوایا،بطور حکمران جماعت چیف وہپ مجھ پر اتحادی جماعتوں کا دباؤ ہے،حکومت اور اتحادی چیئرمین پی اے سی کیلئے جلد انتخاب کرانا چاہتےہیں۔
پاکستان کاآذربائیجان سےگیس سپلائی کااہم معاہدہ ہوگیا
آپ کو ایک بار پھر گزارش ہے کہ 7 دن میں پینل بھجوایا جائے،اگر پینل 7 دنوں میں نہ بھیجا گیا تو حکومتی اتحاد چیئرمین پی اے سی کا فیصلہ کرے گا،چیئرمین کا انتخاب آئندہ ہفتے ہر صورت کیا جائے گا۔