میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق ایک سفید فام شخص جس کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان تھی، نے سات دسمبر کی شام پانچ سے ساڑھے پانچ بجے کے درمیان ایونیو روڈ پر موجود ایک گھر میں نقب لگائی۔
لندن کے علاقے سینٹ جانز وڈز جہاں حال ہی میں ایک گھر سے ایک کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ مالیت کے زیورات اور ایک ڈیزائنر ہینڈ بیگ سمیت کیش رقم چوری ہوئی ہے، اس گھر کے مالک نے چور تک پہنچنے میں اطلاع فراہم کرنے والے کے لیے اعلان کردہ انعامی رقم کو بڑھا دیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لندن کے ایونیو روڈ پر پرامس ہل کے قریب موجود اس گھر سے چرائے جانے والے زیورات میں سے کچھ شفیرا ہوانگ کے ہیں جو کہ معروف انسٹا گرام انفلوئنسر ہیں۔
قبل ازیں گھر کے مالک نے چور کے متعلق کسی بھی قسم کی اطلاع جس سے ملزم کو پکڑنے اور سزا دلوانے میں مدد مل سکے، دینے والے کے لیے پانچ لاکھ پاؤنڈ انعام دینے کی پیشکش کی تھی۔تاہم انھوں نے اس انعامی رقم کو بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ چور کو پکڑنے میں مدد کرنے والے شخص کو انعام میں پندرہ لاکھ پاؤنڈ تک انعام دیا جائے گا۔
لندن کی میٹرو پولیٹن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پانچ لاکھ پاؤنڈ انعامچور کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات فراہم کرنے والے کو دیا جائے گا جس سے چور کو پکڑنا اور سزا دلوانا ممکن ہو گا۔اس گھر کے مالک نےچوری ہونے والیہر چیز کی قیمت کا دس فیصد اس شخص کو دینے کا اعلان کیا ہے جو ان قیمتی زیورات کے بارے میں کوئی معلومات دے گا تاکہ انھیں برآمد کروایا جا سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کل ملا کر یہ انعامی رقم پندرہ لاکھ پاؤنڈ ہو سکتی ہے۔
چوری کی واردات ہوئی کیسے؟
میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق ایک سفید فام شخص جس کی عمر 20 سے 30 سال کے درمیان تھی، نے سات دسمبر کی شام پانچ سے ساڑھے پانچ بجے کے درمیان ایونیو روڈ پر موجود ایک گھر میں دوسری منزل کی کھڑکی سے چڑھ کر اندر داخل ہوا۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم نے گہرے رنگ کی ہوڈی (جیکٹ)، کارگو پینٹ اور گرے بیس بال کیپ پہن رکھی تھی اور اس نے اپنے چہرے کو ڈھانپا ہوا تھا۔
تاہم دوسری جانب متاثرہ خاندان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ سات دسمبر کو ہونے والی چوری کا منصوبہ پہلے سے بنا ہوا تھا اور یہ کسی ماہر چور نے کیا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ اس وقت گھر کے سب لوگ ٹھیک ہیں لیکن اگر چور صرف 63 سکینڈ پہلے کمرے میں داخل ہوتا تو اس کا گھر کے عملے کے ایک رکن سے براہ راست ٹاکرا ہو جاتا جو کہ کچھ ہی دیر پہلے وہاں موجود تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں یہ بلا شک و شبہہ کہہ سکتا ہوں کہ گھر کی سب کھڑکیاں بند تھیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت پیارا خاندان ہے اگرچہ وقت بڑا مرہم ہے لیکن یقینی طور پر خاندان کے لیے ایک دھچکہ ہے۔‘
کیا کیا چوری ہوا؟
جن اشیا کو چرایا گیا ہے ان میں جیولری کے کچھ مخصوص ڈیزائنزبھی شامل تھے۔ ان میں ڈی بیئرز بٹرفلائی ڈائمنڈ کی دو انگوٹھیاں، کیتھرین وانگ کی ڈیزائن کردہ گلابی سفائر کے تتلی کی شکل میں کانوں کے جھمکے، اس کےعلاوہ سونے سے بنا وان کلف کا نیکلس جس میں ہیرے اور سفائر جڑے تھے۔
چور نے ہرمیس کروکوڈائل کیلی کے ہینڈ بیگ کو بھی چرایا جس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈ تھی اور ایک کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ قیمت کے زیورات چوری کیے، جن میں انتہائی منفرد قسم کے زیور شامل تھے۔
ایونیو روڈ سوئس کاٹیج اور ریجنٹ پارک کے علاقوں کو آپس میں ملاتا ہے اور اس علاقے میں لندن کی سب سے قیمتی پراپرٹیز موجود ہیں۔
پولیس کے تفتیشی اہلکار روبرٹس کہتے ہیں کہ جو اشیا چوری ہوئی ہیں ان میں سے بہت سی ایسی چیزیں شامل تھیں جو کہ نادر اور نایاب جیولری ڈیزائن تھے اور چور کے لیے ان کی شناخت کرنا بہت آسان ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک ڈھٹائی سے کیا گیا جرم ہے، جس میں نا معلوم ملزم گھر کے اندر اسلحے کے ساتھ داخل ہوا اور اس نے متاثرہ شخص کے گھر کے تقدس کو پامال کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ہم ایونیو روڈ اوراین ڈبلیو ایٹ میں رہنے والوں لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر کسی نے کوئی بھی مشکوک چیز دیکھی ہے تو پلیز آگے آئیے۔‘
’اور اگر آپ میں سے کسی نے وہ زیورات دیکھے ہیں یا کسی نے آ پ کو بیچنےکے لیےآفر کی ہے یا آپ کے پاس کوئی اور معلومات ہیں تو پلیز پولیس سے یا کرائم سٹاپر نامی کمیونٹی پروگرام کو اطلاع دیجیے۔‘