کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ’داخلی اختلافات‘ کی وجہ سے مستعفی

image

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اپنے عہدے سے  مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں لبرل پارٹی کی جانب سے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے ساتھ ہی وہ آفس چھوڑ دیں گے۔

سنہ 2015 سے وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز جسٹن ٹروڈو نے اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پارٹی کی جانب سے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے ساتھ ہی میں پارٹی لیڈر اور وزیراعظم کے عہدوں سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتا ہوں جب پارٹی نئے قائد ایوان کا انتخاب کر دے گی۔‘

کینیڈا میں طویل عرصے سے سیاسی بحران چل رہا ہے جس کے بعد جسٹن ٹروڈو نے لبرل پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے زور دینے پر یہ فیصلہ کیا ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ جسٹن ٹروڈو نگراں وزیراعظم کے طور پر کتنا عرصہ کام جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئے لبرل قائدِ ایوان کا انتخاب ’ایک سخت اور ملک گیر مقابلے پر مبنی عمل‘ ہو گا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ جسٹن ٹروڈو امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد تک کینیڈا کی قیادت کرتے رہیں گے اور نئی امریکی انتظامیہ سے ممکنہ  ’تجارتی جنگ‘ سمیت ابتدائی معاملات کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا جس کے ممکنہ طور پر کینیڈا کی معیشت پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ جسٹن ٹروڈو نے اس حوالے جوابی وار کا عزم کیا تھا۔

53 سالہ جسٹن ٹروڈو 2013 میں لبرل پارٹی کی قیادت سنبھالنے سے قبل بھی ایک نمایاں سیاسی شخصیت تھے۔

ان کے نمایاں ترین سیاسی حوالوں میں ایک یہ حقیقت بھی ہے کہ وہ کینیڈا کے مقبول ترین وزیراعظم پیئر ایلیٹ ٹروڈو کے بیٹے ہیں۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.