چین کے علاقے تبت میں زلزلے سے عمارتیں تباہ، 95 افراد ہلاک

image
چین کے خودمختار علاقے تبت میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا ہے جس میں 95 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 62 زخمی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کی صبح 9 بج کر 5 منٹ پر آنے والے زلزلے میں اکثر عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں جبکہ زلزلے کے جھٹکے نیپال، انڈیا اور بھوٹان میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔

چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز ڈنگری کا دیہی علاقہ ہے جبکہ اس کی گہرائی 10 کلو میٹر بتائی گئی ہے۔ ڈنگری کے علاقے سے ہی گزر کر ماؤنٹ ایورسٹ کو بھی راستہ جاتا ہے۔

شدید زلزلے کے بعد ڈنگری میں 4.4 شدت کے متعدد جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تبت میں اکثر گھر تباہ ہو گئے ہیں اور ہر طرف ملبہ پڑا ہوا ہے۔

سی سی ٹی وی کے مطابق زلزلے کے مرکزی مقام کے قریبی علاقوں میں متعدد عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں۔

سرکاری ایجنسی ژنوا کا کہنا ہے کہ مقامی حکام مختلف علاقوں میں پہنچ رہے ہیں تاکہ زلزلے کی شدت اور اس سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا سکے۔

چین کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ڈنگری میں اس وقت درجہ حرارت منفی 8 ہے جو شام کو مزید کم ہو کر منفی 18 تک پہنچ جائے گا۔

اونچائی پر واقعہ ڈنگری کاؤنٹی کی آبادی 62 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔

زلزلے کی شدت سے کھٹمنڈو میں لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ فوٹو: اے ایف پی

اگرچہ اس علاقے میں زلزلوں کا آنا معمول کی بات ہے لیکن منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں 200 کلو میٹر کے حصار میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔

نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور ایورسٹ کے قریبی علاقوں میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

سال 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 9 ہزار افراد ہلاک جبکہ 22 ہزار زخمی ہوئے تھے۔ اس زلزلے میں پانچ لاکھ سے زیادہ گھر تباہ ہو گئے تھے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.