لاس اینجلس: اصطبل سے 25 دہشت زدہ گھوڑوں کا ریسکیو آپریشن

image
لاس اینجلس میں موجود گھڑ سواری کے مرکز اور اصطبل کی انچارج جینیل گرس نے بتایا ہے کہ ’ارد گرد جنگلات میں بھڑکی آگ سے بچنے کے لیے اصطبل میں موجود 25 گھوڑوں اور دیگر جانوروں کے ساتھ ہمیں فوری طور پر وہاں سے نکلنا پڑا۔‘

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اصطبل کی انچارج ہونے کی وجہ سے گرس جانتی تھیں کہ یہ کام کافی پیچیدہ ہوگا، جب انہیں دو درجن سے زیادہ خوفزدہ گھوڑوں کو ریسکیو کرتے ہوئے ان پر قابو رکھنا پڑا۔

علاقے میں 100 میل فی کی رفتار سے تیز ہوائیں انگاروں کو ادھر اُدھر اڑا رہی تھیں، وہاں موجود لوگ آگ سے بچاؤ کے لیے اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر خطرے سے دور نکل گئے۔

جینیل گرس نے بتایا ’لاس اینجلس ایکوسٹرین سینٹر ’گھڑسواری کے مرکز‘ میں گذشتہ ہفتے سیکڑوں جانور لائے گئے تھے جہاں وہ لمحہ بہت مشکل تھا جب ہمیں سینٹر کے اصطبل سے آخری گھوڑا ریسکیو کرنا تھا۔‘

اصطبل کی انچارج کا کہنا تھا کہ ’ہر طرف دھواں پھیلا ہوا تھا، اندھیرے میں دیکھنا مشکل ہو رہا تھا، میں اور میرے ساتھ گھوڑے راستے میں پڑی مختلف اشیاء سے ٹکرا رہے تھے۔‘

’ڈرے ہوئے گھوڑوں کو قابو کرنا اتنا مشکل تھا کہ ایک موقع پر مجھے ڈر تھا کہ یہ جانور آگ کی نذر نہ ہو جائیں اور یہ سوچ کر میرے آنسو نکل آئے۔‘

 فائر فائٹرز آگ پر قابو پا لیں گے تب بھی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

لاس اینجلس کی آگ کی لپیٹ میں آ کر اب تک کم از کم 16 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ خوفناک آگ کے باعث شہر میں بسنے والے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ  افراد کو گھر بار چھوڑنا پڑا۔

لاس ایجنلس کے ایکوسٹرین سینٹر ڈائریکٹر جینی نیوین نے بتایا ’سنیچر کے روز اصطبل میں درجنوں افراد موجود تھے، بڑھتی ہوئی آگ کے پیش نظر انہیں نکلنے کا کہا گیا جب اصطبل میں گھوڑوں کے علاوہ پونی، گدھے اور دیگر پالتو جانوروں نے پناہ لے رکھی تھی۔‘

معروف ٹی وی سٹار پیج جو پیشہ ور اسٹنٹ وومن ہیں وہ کچھ دیر قبل اپنی تین سالہ بیٹی کے ہمراہ اصطبل میں موجود اپنے پونی ’ٹرفلز‘ اور گائے کو دیکھنے یہاں موجود تھیں۔

ڈرے ہوئے جانوروں کو قابو کرنا ایک مشکل کام تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

ٹی وی سٹار نے بتایا کہ ’ناقابل تصور تباہی کے دوران ایکوسٹرین سینٹر ایک محفوظ پناہ گاہ ثابت ہوا لیکن یہ انتہائی خوفناک اور عجیب تجربہ رہا۔‘

ڈائریکٹر جینی نیوین نے بتایا کہ ’جانوروں کو ریسکیو کرنے میں مدد فراہم کرنے والوں نے زبردست کام کیا اور یہ واقعی ایک کمیونٹی کا ہی کام تھا جو حفاظتی اقدام پر عمل ممکن ہوا۔‘

پورے لاس اینجلس میں رضاکار، ویٹرنری ڈاکٹر اور کارکن بے گھر جانوروں کو بچانے اور ان کی دیکھ بھال کرنے میں مصروف ہیں، بہت سے بچائے جانے والے جانوروں میں کچھ زخمی بھی ہیں۔

اصطبل میں گھوڑوں کےعلاوہ دیگر پالتو جانوروں نے پناہ لے رکھی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

لاس اینجلس میں اینیمل ویلنس سینٹر کی بانی ایننی ہارولز کا کہنا ہے اس ہولناک صورتحال میں وہ پورا ہفتہ پلک جھپکنے کے برابر بھی آرام نہیں کر سکیں، جھلسی ہوئی عمارتوں کے کھنڈرات سے پالتو جانور ملے ہیں۔

ایننی ہارولز نے بتایا جب آگ نے علاقے کو لپیٹ میں لیا تو میں نے پالتو جانوروں کو اپنے مرکز میں رکھنے کی سوشل میڈیا پر پوسٹ لگائی جس نے کام دکھایا اور لوگ اپنے پالتو جانور یہاں لانے لگے۔  

اینیمل ویلنس سینٹر کی بانی کا کہنا ہے ’جب فائر فائٹرز آگ پر قابو پا لیں گے تب بھی تکلیف کا سامنا کرنا پڑے گا، جو پالتو جانور میں گے ان میں زخمی یا جھلسے ہوئے ہوں گے اور کچھ دھوئیں کے باعث سانس کی دشواری میں مبتلا ہوں گے۔

 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.