سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں اور اہلیہ کو سزا دینے کے فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ خراب ہوئی ہے۔
جمعے کو 190 ملین ڈالر کیس میں سزا سنائے جانے پر ردعمل میں عمران خان نے عدالت میں موجود صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ انہوں نے القادر ٹرسٹ کے معاملے پر جو کچھ کیا تھا اس سے انہیں کوئی فائدہ ہوا تھا اور نہ حکومت کو کوئی نقصان۔
عمران خان کے مطابق ’مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیے، تمام کیسز کا سامنا کروں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس اہلکاروں کو پلاٹس دیے گئے۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’جو ساتھ ہے وہ آزاد اور جو مخالف ہیں ان کو سزائیں سنائی جا رہی ہیں۔‘
عمران خان نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک گھریلو خاتون ہیں، ان کو سزا مجھے تکلیف پہنچانے کے لیے دی گئی ہے۔
فیصلہ قابل مذمت ہے، چیلنج کیا جائے گا: پی ٹی آئیپاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے عمران خان اور اہلیہ کو سزا سنانے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔جمعے کو اسلام آبا میں صحافیوں سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ فیصلے کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا جائے گا۔اس موقع پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ آج ایک سیاہ دن ہے۔ عمران خان اور کارکنوں پر سیاسی کیسز بنائے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں کو اس بات کی سزا دی جا رہی ہے کہ انہوں نے القادر یونیورسٹی بنائی۔ان کے مطابق جن لوگوں نے ملک کو لوٹا وہ باہر ہیں اور جو ملک کے ساتھ مخلص ہیں وہ جیلوں میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم بھی ثابت قدم ہیں اور ہمارا لیڈر بھی ثابت قدم ہے۔آج کے فیصلے سے عدلیہ نے اپنا نام بدنام کیا، چیئرمین سنی اتحاد کونسل
اسی طرح سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے کہا کہ آج کے فیصلے سے عدلیہ نے اپنا نام بدنام کیا ہے۔
ان کے مطابق ’یہ لوگ عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لیے ایسا کر رہے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا اور یہ تین سے چار سماعتوں کی مار ہے۔