کولکتہ میں جونیئر لیڈی ڈاکٹر کا ریپ اور قتل، انڈین پولیس کا رضاکار مجرم قرار

image
انڈیا کے مشرقی شہر کولکتہ میں انڈین پولیس کے رضاکار کو ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا مجرم قرار دیا گیا ہے اور پیر کو سزا سنائی جائے گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق خاتون کی لاش 9 اگست کو سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے ایک کلاس روم میں ملی تھی۔

اس واقعے کے بعد ڈاکٹروں نے انصاف اور سرکاری ہسپتالوں میں بہتر سکیورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی ہفتے ہڑتال کی تھی۔

مجرم سنجے رائے نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ ’مکمل طور پر بے قصور‘ ہے اور اسے پھنسایا جا رہا ہے۔

جج انیربن داس نے کہا کہ پیر کو سنائی جانے والی سزا عمر قید سے لے کر سزائے موت تک ہوگی۔

متاثرہ کے والدین، جن کا نام انڈین قانون کے تحت ظاہر نہیں کیا جا سکتا، نے تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرم صرف ایک شخص نے نہیں کیا ہے۔

لیڈی ڈاکٹر کے والد نے کہا کہ ’ہماری بیٹی کو کسی ایک آدمی نے اس بھیانک انجام تک نہیں پہنچایا۔ ہم اس وقت تک درد اور اذیت میں رہیں گے جب تک تمام مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی۔‘

انڈین  پولیس، جس نے اس کیس کی تحقیقات کی، نے مقدمے کی سماعت کے دوران جرم کو ’انتہائی غیرمعمولی‘ قرار دیا اور سنجے رائے کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا۔

کئی ڈاکٹروں نے عدالت کے باہر متاثرہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نعرے لگائے۔ جونیئر ڈاکٹروں کے ترجمان ڈاکٹر انیکیت مہتو نے کہا کہ ’انصاف ملنے تک سڑکوں پر احتجاج جاری رہے گا۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.