امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل نے رپورٹ کیا ہے کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلے 100 دن میں چین کا دورہ کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
چینی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق چینی نائب صدر ہان ژینگ ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کریں گے کیونکہ بیجنگ امریکہ کے ساتھ اپنے تعاون کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔
ڈبلیو ایس جے نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے نمائندوں کے ذریعے ملاقات کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا ہے جس میں ایک آپشن یہ بھی ہے کہ نومنتخب امریکی صدر چینی رہنما کو امریکہ مدعو کریں۔
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔حلف برداری سے پہلے جشنڈونلڈ ٹرمپ سنیچر کی شام واشنگٹن پہنچے جہاں حلف برداری کی تقریب سے قبل جشن منایا گیا اور اس موقع پر آتش بازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ صدر جو بائیڈن کے بھیجے گئے فضائیہ کے طیارے میں سوار ہو کر فلوریڈا کے پام بیچ میں ریپبلکن کے گڑھ پہنچے۔ اس موقع پر نومنتخب صدر کی اہلیہ میلانیا، ایوانکا اور ان کے شوہر جیرڈ کشنر بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ سنیچر کی شام واشنگٹن پہنچے جہاں حلف برداری کی تقریب سے قبل جشن منایا گیا (فوٹو: روئٹرز)
ڈلس ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ورجینیا کے علاقے سٹرلنگ میں واقع اپنے گولف کلب کا دورہ کیا۔ 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو واشنگٹن کے مرکز میں کیپیٹل ون ایرینا میں اپنے حامیوں کے ساتھ ایک ریلی کی قیادت کریں گے۔
تقریب کہاں اور کیسے ہوگی؟فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکی آئین میں واضح ہے کہ ہر نئے صدر کی مدت 20 جنوری کی دوپہر سے شروع ہوگی (اگر اتوار ہو تو اس کے اگلے دن) اور وہ اپنے عہدے کا حلف اُٹھائے گا۔حالیہ برسوں میں صدر امریکی کیپیٹل کے ویسٹ لان میں منعقدہ تقریب میں حلف اُٹھاتے ہیں تاہم، اس بار سرد موسم کے پیش نظر یہ تقریب کیپیٹل روٹونڈا میں ہو گی۔ عمومی طور پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نومنتخب صدر سے عہدے کا حلف لیتے ہیں لہٰذا پیر کو جان رابرٹس یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔ نومنتخب صدر اس موقع پر افتتاحی خطاب بھی کریں گے اور آئندہ چار برسوں کے لیے اپنا منصوبہ بھی پیش کریں گے۔ نومنتخب نائب صدر جے ڈی وانس بھی اپنے عہدے کا حلف اُٹھائیں گے۔پیر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری حلف برداری کے دن کا آغاز سینٹ جان چرچ میں ایک دعائیہ تقریب سے ہوگا۔ مرکزی تقریب میں موسیقی کی پرفارمنس اور افتتاحی کلمات 9:30 پر شروع ہوں گے۔
واشنگٹن میں شدید سردی کے باعث حلف برداری کی تقریب امریکی کیپیٹل عمارت کے اندر منعقد ہوگی (فوٹو: روئٹرز)
کون کون تقریب میں شرکت کرے گا؟حلف برداری کی تقریب میں سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن بھی شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کی حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
سابق صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما بھی تقریب حلف برداری کا حصّہ ہوں گے اور ان کی بیگمات بھی ان کے ہمراہ ہوں گی تاہم، مشیل اوباما نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں ٹیسلا، ایمازون اور میٹا کے مالکان بھی شرکت کریں گے۔ تقریب کی تمام تر منصوبہ بندی سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلون مسک، جیف بیزوز اور مارک زکربرگ ریپبلکن کابینہ کے ارکان اور دیگر عہدیداروں کے ہمراہ موجود ہوں گے۔سربراہانِ مملکت کو روایتی طور پر مدعو نہیں کیا جاتا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ غیرملکی رہنماؤں کو مدعو کیا ہے جن میں سے کچھ ان کی دائیں بازو کی سیاست میں شریک ہیں۔