بنگلہ دیش کے سابق کرکٹر اور سابق رکن پارلیمنٹ شکیب الحسن کے ایک مقامی عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔بنگلہ دیش کے مقامی میڈیا کے مطابق اتوار کو ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ڈھاکہ ضیاد الرحمان کی عدالت نے ایک فراڈ کیس میں شکیب الحسن کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔عدالت کی جانب سے ’شکیب الحسن ایگرو فارم لیمیٹڈ‘ کے مینجینگ ڈائریکٹر غازی شاہگیر حسین کی بھی وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں۔سابق کرکٹر کے خلاف بنگلہ دیش کے آئی ایف آئی سی بینک کے پی آر آفیسر شعیر رحمان کی جانب سے یہ مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔اس مقدمے میں شکیب الحسن سمیت تین لوگوں پر الزام ہے کہ انہوں نے بینک سے چار کروڑ 15 لاکھ ٹکہ کے قرض لیے تھے جس کی ادائیگی میں شکیب الحسن اور ساتھیوں نے جعلی چیک جمع کروائے۔یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ بنگلہ دیش کے سابق کپتان کو قانونی مقدمات کا سامنا ہے۔ اس سے قبل عوامی لیگ کے سابق رہنما شکیب الحسن کے خلاف دارالحکومت ڈھاکہ میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔سپورٹس ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق شکیب الحسن ان 147 افراد میں شامل تھے جن پر گذشتہ برس اگست کے اوائل میں بنگلہ دیش میں پھوٹنے والے مظاہروں کے دوران گارمنٹ ورکر کے مبینہ قتل کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ڈھاکہ کے اڈابور پولیس سٹیشن یہ مقدمہ مظاہروں میں قتل ہونے والے محمد روبیل کے والد رفیق الاسلام نے درج کرایا تھا۔مظاہروں کے وقت بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کی پارٹی کے کئی سابق وزرا اور قانون ساز بھی اس مقدمے میں شامل تھے۔ اس مقدمے میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ’کچھ ملزمان نے براہ راست یا بالواسطہ طور پر ہدایات کے مطابق اس وقت گولیاں چلائیں جب روبیل سمیت سینکڑوں طلبا پانچ اگست کو اڈابور علاقے کے رنگ روڈ پر احتجاج کر رہے تھے۔‘بنگلہ دیش کے سابق کرکٹر ہونے کے علاوہ، شکیب الحسن سابق حکمران جماعت عوامی لیگ کے سابق رکن پارلیمنٹ بھی رہے ہیں۔ شکیب الحسن نے 26 ستمبر 2024 کو کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔