اس کی وجہ سے آج زندہ ہوں۔۔ سیف علی خان کی گھر جانے سے پہلے جان بچانے والے رکشہ ڈرائیور سے ملاقات! جذباتی ہو کر کیا کیا؟

image

بالی ووڈ کے مشہور اداکار سیف علی خان نے حالیہ حادثے کے بعد انسانیت کی ایک شاندار مثال قائم کی۔ ممبئی کے باندرہ علاقے میں چوری کی کوشش کے دوران چاقو کے حملے کا نشانہ بننے والے سیف کو فوری اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا سے ان کی جذباتی ملاقات خبروں میں چھا گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، 16 جنوری کے اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد، سیف کو لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی۔ اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے سیف علی خان نے رکشہ ڈرائیور سے ملاقات کی، نہ صرف ان کے کندھے پر ہاتھ رکھا بلکہ انہیں گلے بھی لگایا۔ اس موقع پر سیف نے اپنے خوشگوار موڈ سے بھجن سنگھ رانا کا دل جیت لیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے کہ چوری کی کوشش کے دوران سیف پر چاقو سے چھ مرتبہ حملہ کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہو گئی تھی۔ بھجن سنگھ رانا نے فوری طور پر انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیف کو وقت پر اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی زندگی بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اس حملے کے بعد سیف علی خان کو ڈاکٹروں نے مکمل بیڈ ریسٹ اور کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچنے کے لیے ملاقاتوں سے پرہیز کا مشورہ دیا ہے۔ تاہم، اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے قبل وہ بھجن سنگھ رانا سے ملاقات کے لیے نہ رک سکے۔

سیف علی خان، جو بالی ووڈ کے نواب کہلاتے ہیں، نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ان کے دل میں لوگوں کے لیے محبت اور قدردانی کی گنجائش ہمیشہ موجود ہے۔ مداحوں کے لیے یہ لمحہ سیف کی شخصیت کی ایک اور خوبصورت جھلک تھا، جہاں انہوں نے اپنی شہرت اور مقام کو پیچھے چھوڑ کر انسانیت کو ترجیح دی۔

یہ واقعہ سیف علی خان کے مداحوں کے لیے نہ صرف ان کی بہادری بلکہ ان کی عاجزی کا بھی ایک بہترین سبق ہے۔ ہم دعاگو ہیں کہ وہ جلد مکمل صحت یاب ہو کر اپنی زندگی کی رونق بحال کریں اور مزید یادگار کرداروں سے ہمیں متاثر کریں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.