کچھ غلطیاں ہم سے ہوئیں، میچ جیتنے کی کوشش کریں گے: ساجد خان

image
ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے سپنر ساجد خان نے کہا ہے کہ ’امید تو یہی رکھتے ہیں کہ آنے والے بیٹرز میچ کو لمبا لے کر جائیں گے اور جیتنے کی کوشش کریں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سعود شکیل پچ پر موجود ہیں، وہ دونوں میچز میں اچھا کھیلے ہیں اور ان کا پورا کیریئر اٹھا کر دیکھ لیں، وہ سپن کو اچھا کھیلتے ہیں، محمد رضوان ہیں، سلمان علی آغا ہیں، نعمان علی ہیں، ابرار احمد ہیں، میں ہوں سو ہم سب کی پوری کوشش ہو گی کہ میچ جیتیں۔‘

پچز کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’نئے بال میں تھوڑا سا باؤنس ملتا ہے، نئی گیند کے ساتھ بطور بولر آپ کے پاس وکٹ لینے کا یا بیٹر کو ٹف ٹائم دینے کا موقع ہوتا ہے لیکن جیسے جیسے 20، 25 اوورز گزرتے ہیں تو بیٹر کے لیے کھیلنا آسان ہو جاتا ہے۔‘

’کچھ غلطیاں ہم سے بھی ہوئی ہیں، کچھ میں نے بھی کی ہیں، کچھ سپنرز نے کی ہیں، ویسٹ انڈیز نے اچھا کھیلا ہے‘

وکٹوں کے جلدی گرنے کے بارے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے 10 آؤٹ کرنے ہیں اور ہم 10 آؤٹ بھی ہو رہے ہیں، کوئی بیٹر یہ نہیں چاہتا ہے کہ وہ آؤٹ ہو اور کوئی بولر یہ نہیں چاہتا ہے کہ اس کی گیندوں پر سکور بنیں، مینٹلی اور فزیلکی ہم پرفارم کرنے لیے تیار ہیں۔‘

بولنگ پچز کے متعلق ایک سوال کے جواب میں ساجد خان کا کہنا تھا کہ ’ان پچز کی وجہ سے رزلٹ آرہا ہے ورنہ پانچ پانچ دنوں تک ٹیسٹ میچ کا کوئی نتیجہ ہی نہیں نکلتا تھا، میچ ڈرا ہو جاتا تھا، ان پچز پر کم از کم میچ دلچسپ تو جاتا ہے اور نتائج بھی نکل رہے ہیں۔‘یاد رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ کے دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر ویسٹ انڈیز کے 254 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 76 رنز بنائے۔

سعود شکییل 13 اور کاشف علی ایک رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ پاکستان کو ہدف کے حصول کے لیے 178 رنز درکار ہیں۔

پیر کو میچ کے تیسرے روز کے کھیل کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے ہو گا۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.