دفاعی ساز و سامان خریدنے پر اصرار اور تجارتی تعلقات میں برابری، ٹرمپ انتظامیہ انڈیا سے کیا چاہتی ہے؟

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو کہا ہے کہ وہ مزید امریکی دفاعی ساز و سامان خریدیں۔ پیر کو ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نے وزیرِ اعظم مودی کو کہا کہ امریکہ اور انڈیا کے دوران باہمی تجارت برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔
انڈیا
Getty Images
انڈین میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم مودی کی جلد ہی صدر ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو کہا ہے کہ وہ مزید امریکی دفاعی ساز و سامان خریدیں۔

پیر کو ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کے دوران صدر ٹرمپ نے وزیرِ اعظم مودی کو کہا کہ امریکہ اور انڈیا کے دوران باہمی تجارت برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ٹیلفونک گفتگو کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور صدر حلف اُٹھانے کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی پہلی گفتگو تھی۔

صدر ٹرمپ اور وزیرِ اعظم مودی کے درمیان جلد ملاقات متوقع

وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر ٹرمپ اور وزیرِ اعظم مودی کے درمیان تفصیلی گفتگو ہوئی جن میں انڈین وزیرِ اعظم کا دورہ وائٹ ہاؤس بھی شامل ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم مودی کی جلد ہی صدر ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔

انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزیرِ اعظم مودی فروری کے دوسرے ہفتے میں آرٹیفشل انٹیلیجنس سمٹ میں شرکت کرنے کے لیے پیرس جا رہے ہیں اور وہ وہاں سے واشنگٹن روانہ ہو جائیں گے۔

بلومبرگ کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے خصوصی طیارے ایئر فورس ون پر صحافیوں کو بتایا کہ ’میرِی ان (وزیرِ اعظم مودی) سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے اور وہ اگلے مہینے وائٹ ہاؤس آئیں گے۔‘

انڈیا
Getty Images
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو کہا ہے کہ وہ مزید امریکی دفاعی ساز و سامان خریدیں

دوسری جانب انڈین وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات جلد ہی باہمی اتفاق سے طے کی گئی تاریخ پر ہوگی۔

اس بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ وزیرِ اعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان گفتگو کے دوران ٹیکنالوجی، تجارت، توانائی اور دفاعی تعاون جیسے موضوعات پر بات ہوئی ہے۔

امریکہ اپنے اتحادی انڈیا سے دفاعی ساز و سامان خریدنے پر اصرار کیوں کر رہا ہے؟

صدر ٹرمپ اور وزیرِ اعظم مودی کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد انڈیا اور امریکہ کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں کوئی زیادہ فرق نہیں۔

لیکن وائٹ ہاؤس کے بیان میں ایک چیز اہم تھی جس میں انڈیا سے کہا گیا تھا کہ وہ امریکہ سے مزید دفاعی ساز و سامان خریدیں اور تجارتی تعلقات بھی برابری کی سطح پر رکھیں۔

رینڈ کارپوریش تھنک ٹینک سے منسلک تجزیہ کار ڈیرک گروسمین کہتے ہیں کہ ’ٹرمپ نے مودی کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت تو دی ہے لیکن ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک تعلقات آگے بڑھانے کے لیے شرائط بھی عائد کر دی ہیں۔ ٹرمپ نے اصرار کیا ہے کہ امریکی دفاعی ساز و سامان خریدا جائے اور باہمی تجارت کو بھی متوازن رکھا جائے۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اکثر انڈیا کو ’ٹیرف کنگ‘ کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ ان کا مطلب یہ ہے کہ انڈیا امریکہ میں زیادہ چیزیں فروخت کرتا ہے اور وہاں سے کم اشیا خریدتا ہے۔

اپنے پہلے دورِ صدارت میں ٹرمپ انڈیا کا جی ایس پی سٹیٹس معطل کر دیا تھا۔ اس سے قبل انڈیا کو امریکہ تک کچھ ڈیوٹی فری چیزیں ایکسپورٹ کرنے کی اجازت تھی۔

اس وقت امریکہ کا مؤقف تھا کہ انڈیا نے اپنی مارکیٹ تک امریکہ کی رسائی میں رُکاوٹ ڈالی ہوئی ہے جس کے سبب امریکہ کی معیشت پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔

انڈیا صدر ٹرمپ کے ساتھ کیسے تعلقات چاہتا ہے؟

بلومبرگ کے مطابق انڈیا کی حکومت صدر ٹرمپ کے دور میں آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ انڈیا پر ٹیرف لگانے پر اصرار کرتے ہیں تو وزیرِ اعظم مودی کی حکومت کوئی تجارتی معاہدہ کرنے پر آمادگی کا اظہار کرے گی۔

بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیا امریکہ سے مزید شراب، سٹیل اور تیل امریکہ سے خریدے گا۔ اس کے علاوہ انڈیا امریکی اشیا پر ٹیرف کم کر سکتا ہے۔ انڈیا کا فی الحال امریکی انتظامیہ سے لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔‘

’انڈیا نے امریکہ میں مقیم 18 ہزار غیرقانونی شہریوں کو واپس بُلانے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے صحافیوں کو غیر قانونی انڈین شہریوں کے حوالے سے بتایا تھا کہ ’مودی وہیں کریں گے جو درست ہوگا۔‘

انڈیا پر نئے ٹیرف لگانے کی امریکی دھمکی پر سابق سیکریٹری خارجہ کنول سبل لکھتے ہیں کہ ’اگر ٹرمپ انڈیا پر ٹیرف عائد کرتے ہیں تو یہ اسے امریکی اقتصادی بدمعاشی سمجھا جائے گا۔ امریکہ کی معیشت انڈیا کے مقابلے میں بہت بڑی ہے۔‘

انڈین وزیرِ خارجہ ایس جےشنکر
Getty Images
گذشتہ ہفتے انڈین وزیرِ خارجہ ایس جےشنکر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے بھی پہنچے تھے

’امریکی معیشت کا حجم 29 کھرب ڈالر ہے جبکہ انڈین معیشت کا صرف چار کھرب ڈالر۔‘

ان کے مطابق امریکہ دنیا کے اقتصادی نظام کو کنٹرول کرتا ہے کیونکہ بین الاقوامی تجارت کے لیے ڈالر کا ہی استعمال ہوتا ہے۔

’امریکی پالیسیوں کا اثر پوری دنیا پر پڑتا ہے اور وہ اپنا موازنہ انڈیا سے نہیں کرسکتا۔‘

دفاعی ساز و سامان کا معاملہ

گذشتہ دو دہائیوں میں انڈیا کی جانب سے امریکی دفاعی و ساز و سامان کی خریداری میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حال ہی میں انڈیا نے امریکہ سے ڈرون خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جس کی کُل مالیت تین ارب ڈالر ہے۔

انڈیا تواتر سے دفاعی ساز و سامان خریدنے کے لیے روس پر اپنا انحصار کم کر رہا ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ انڈیا اس سے زیادہ ساز و سامان خریدے اور یہ امریکی خواہش وائٹ ہاؤس سے جاری کیے گئے اعلامیے میں نمایاں تھی۔

دونوں ممالک سٹریٹجک شراکت داری کو بڑھانے کا اعادہ کر رہے ہیں۔ گذشتہ ہفتے انڈین وزیرِ خارجہ ایس جےشنکر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے بھی پہنچے تھے اور وہاں ان کی نئے امریکہ سیکریٹری خارجہ مارک روبیو سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.