کراچی کے نارتھ کراچی میں 7 سالہ صارم کے قتل کی تحقیقات میں پولیس کو ایک بڑی مشکل کا سامنا ہے۔ تفتیشی حکام نے بتایا کہ مقتول کی لاش پانی میں ڈوبے رہنے کی وجہ سے خراب ہوگئی تھی، جس کے نتیجے میں ڈی این اے کے نمونوں کا تجزیہ کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ لاش کے خراب ہونے کی وجہ سے ڈی این اے کا میچ نہ ہونے کے باعث قاتل تک پہنچنے میں تفتیشی ٹیم کو بڑی پریشانی کا سامنا ہے۔ حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے خصوصی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اگرچہ ڈی این اے کے تجزیے میں مشکلات ہیں، لیکن پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کو روکنے کا نہیں سوچا۔ حکام نے بتایا کہ اس کے علاوہ دیگر ٹیکنیکل شواہد پر بھی کام تیز کردیا گیا ہے، جن میں ہیومن انٹیلی جنس اور دیگر طریقے شامل ہیں۔ پولیس نے گزشتہ روز ایس ایس پی سینٹرل نارتھ کراچی کو صارم کے گھر بھیجا، جہاں انہوں نے جائے وقوعہ کا دوبارہ معائنہ کیا اور کیس کی تازہ ترین پیش رفت سے اہل خانہ کو آگاہ کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس قتل کی تحقیقات میں اہم شواہد سامنے آئے ہیں، اور انہیں امید ہے کہ جلد ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، تفتیشی ٹیم کو کیمیائی تجزیے کی رپورٹ کا انتظار ہے، جس کے بعد مزید پیشرفت ہوگی۔ اس رپورٹ کے بعد، پولیس کو حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی موصول ہوگی، جسے شواہد کے ساتھ ملا کر زیرحراست افراد سے دوبارہ تفتیش کی جائے گی۔