پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ غیرقانونی اور جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔سنیچر کو لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بہت جلد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں تبدیلی نظر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک ڈنکی لگا کر جانے والوں کی سب سے زیادہ تعداد پنجاب کے دو ڈویژن فیصل آباد اور گجرات سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ اس کے انسداد کے لیے ایف آئی اے میں اصلاحات لا رہے ہیں۔ ’ بہت جلد ایف آئی اے میں تبدیلی نظر آئے گی۔ اور آنے والے دنوں میں اس کے نتائج نظر آئیں گے۔‘انہوں نے کہا کہ دعویٰ تو نہیں کرتے کہ غیرقانونی طور پر بیرون ملک جانے کا سلسلہ مکمل طور پر ختم کر دیں گے مگر اس کو حتی الامکان کم کر دیں گے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام کو پاسپورٹ کے اجرا میں مزید سہولت فراہم کر رہے ہیں۔’ملک کے 14 شہروں میں پاسپورٹ کاؤنٹرز بنا رہے ہیں۔ نادرا اور پاسپورٹ حکام مل کر عوام کو سہولت بہم پہنچا رہے ہیں۔‘محسن نقوی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں حقیقت نہیں ہوتی۔خیال رہے کہ حال ہی میں مراکش کشتی حادثے میں متعدد پاکستانی جانوں سے چلے گئے تھے اور زندہ بچنے والے 15 پاکستانی واپس اپنے گھروں کو پہنچے ہیں۔
ایف آئی اے کے مطابق پاکستانیوں کو مراکش بھجوانے والے انسانی سمگلرز کی بھی شناخت ہوگئی جن کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام کو پاسپورٹ کے اجرا میں مزید سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایف آئی اے نے بیان میں کہا کہ واپس آنے والوں میں 3 افراد گجرات اور ایک منڈی بہاءالدین کا رہائشی ہے جبکہ حافظ آباد، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ کا بھی ایک، ایک نوجوان شامل ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق منڈی بہاءالدین کے شعیب ظفر کو عثمان نامی ایجنٹ نے مراکش بھجوایا تھا اور گجرات کے مدثر حسین کو بھجوانے میں انسانی سمگلر علی رضا ملوث ہے جب کہ گجرات کے عزیر اور عمران اقبال کو بھجوانے میں انسانی سمگلر فادی گجر، حافظ آباد کے آصف کو بھجوانے میں لاہور کا رہائشی انسانی سمگلر عثمان ملوث ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق گھروں کو واپس پہنچنے والے دیگر 8 پاکستانیوں میں محمد افضل، عدیل، عرفان، ارسلان، غلام مصطفیٰ، بدرمحی الدین، مجاہد علی اور تصویر احمد شامل ہیں۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ 8 افراد میں سے دو شیخوپورہ، دو سیالکوٹ، دو منڈی بہاءالدین، دو گجرات اور ایک جہلم کا رہائشی ہے۔