بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کی ٹیم ’دربار راج شاہی‘ کے غیر ملکی کھلاڑی دارلحکومت ڈھاکہ کے ایک مقامی ہوٹل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق دربار راج شاہی ٹیم کی جانب سے کھلاڑیوں کو معاوضے ادا نہیں کیے گئے اور نہ ہی ان کو وطن واپسی کے لیے ٹکٹ دیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اتوار سے دربار راج شاہی ٹیم کی انتظامیہ کھلاڑیوں کی کالز اور میسجز کا جواب بھی نہیں دے رہی۔بی پی ایل میں دربار راج شاہی اس وقت ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی تھی جب سنیچر کو کھلنہ ٹائیگرز نے ڈھاکہ کیپیٹلز کو شکست دی تھی۔پاکستان کے محمد حارث، افغانستان کے آفتاب عالم، ویسٹ انڈیز کے مارک ڈیل، زمبابوے کے رائن برل اور ویسٹ انڈیز کے میگوئل کمیز دربار راج شاہی کے وہ کھلاری ہیں جو ہوٹل میں پھنسے ہوئے ہیں اور ٹیم کی جانب سے اپنی واجب الادا رقم کا انتظار کر رہے ہیں۔ان میں سے کچھ کو ان کے معاوضے کا 25 فیصد ادا کر دیا گیا ہے تاہم کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں اب تک کوئی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کو 11 دن سے ڈیلی الاؤنس بھی نہیں دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ دربار راج شاہی بی پی ایل کے اس سیزن کے آغاز سے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے۔دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزرات کھیل نے پیر کو کہا ہے کہ دربار راج شاہی کے مالک شفیق الرحمان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے بقایاجات 10 فروری تک ادا کریں گے۔اس سے قبل ٹیم کے مالک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ کھلاڑیوں کے بقایاجات دو فروری کو ادا کریں گے۔بنگلہ دیشی حکومت کے مشیر برائے سپورٹس اینڈ یوتھ آفیئرز آصف محمود کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیم کے مالک شفیق الرحمان کو بتایا ہے کہ اگر وہ کھلاڑیوں کے بقایاجات ادا نہیں کرتے تو انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔بنگلہ دیش کی حکومت نے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو کھلاڑیوں کے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے معاملے کی چھان بین کرے گی۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دربار راج شاہی کے مالک نے وعدہ کیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے بقایاجات تین، سات اور 10 فروری کو 25 فیصد کی تین قسطوں میں ادا کریں گے۔