مراکش کشتی حادثہ: 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل، تعلق پاکستان سے نکلا

image

مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ سفارتی ذرائع کےمطابق مقامی حکام کو صرف 13 لاشیں ہی ملیں اور 13 لاشوں کی شناخت کے عمل کے دوران ان کا تعلق پاکستان سے ثابت ہوا جب کہ کشتی حادثے کے بعد مقامی حکام کو 27 سے زائد لاشیں نہیں ملیں۔

مراکش میں پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ میتوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات بھی حاصل کی گئیں، فنگر پرنٹس اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئی تھیں، نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل مکمل ہونے پر فہرستیں بنائی گئیں۔

ذرائع کے مطابق ملنے والی 13 لاشیں ناقابل شناخت اور بغیر دستاویز تھیں، اب جلد ان 13 پاکستانیوں کی لاشوں کی وطن واپسی کاعمل شروع کیاجائے گا، جلد شناخت شدہ لاشوں کی فہرست وزارت خارجہ کو بھجوا دی جائے گی جس کے بعد لاشوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کردیا جائے گا۔

مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے جن پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔

سفیان علی ولد جاوید اقبال کی شناخت ہوئی ہے جس کا پاسپورٹ نمبر VF1812352 ہے۔ سجاد علی ولد محمد نواز کی بھی شناخت ہوئی ہے جس کا پاسپورٹ نمبر XX1836111 ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق رئیس افضل ولد محمد افضل پاسپورٹ نمبر MJ1516091، قصنین حیدر ولد محمد بنارس پاسپورٹ نمبر AA6421773 جبکہ محمد وقاص ولد ثناء اللّٰہ کی شناخت بھی ہوئی ہے جس کا پاسپورٹ نمبر DJ6315471 ہے۔

محمد اکرم ولد غلام رسول کی پاسپورٹ نمبر DN0151754، محمد ارسلان خان ولد رمضان خان پاسپورٹ نمبر LM4153261، حامد شبیر ولد غلام شبیر پاسپورٹ نمبر CZ5133683، قیصر اقبال ولد محمد اقبال کی شناخت بھی ہوئی ہے جس کا پاسپورٹ نمبر GR1331413 ہے۔

دانش رحمٰن ولد محمد نواز پاسپورٹ نمبر SE9154371، محمد سجاول ولد رحیم دین پاسپورٹ نمبر AY5593661، شہزاد احمد ولد ولایت حسین پاسپورٹ نمبر GN1162802، احتشام ولد طارق محمود پاسپورٹ نمبر CE1170122 کی بھی شناخت ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ 15 جنوری کو کشتی واقعے میں 44 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی حکام کو صرف 13 پاکستانیوں کی لاشیں ہی ملی ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.