چیمپئنز ٹرافی 2017 کے ہیرو فخز زمان پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ کو سہارا دے پائیں گے؟

image
پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنر بیٹر اور چیمپئنز ٹرافی 2017 میں انڈیا کے خلاف پاکستان کو میچ جتوانے والے فخر زمان 10 اپریل سنہ 1990 کو صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے کاٹلنگ کے ایک پشتون گھرانے میں پیدا ہوئے۔

پانچ بھائیوں اور دو بہنوں میں فخر زمان سب سے چھوٹے ہیں۔ فخر زمان کے والد پیشے کے اعتبار سے کسان تھے جبکہ ان کے بڑے بھائی کاٹلنگ کے سرکاری سکول میں معلم تھے۔

فخر زمان جب 16 برس کے ہوئے تو میٹرک کرنے کے بعد گاؤں سے کراچی منتقل ہو گئے۔

سنہ 2007 میں پاکستان نیوی سکول سے تربیت حاصل کرنے کے بعد وہ پاکستان نیوی میں بھرتی ہو گئے۔ فخر زمان کے والد ان کے کرکٹ کھیلنے سے سخت پریشان تھے، اور وہ چاہتے تھے، کہ فخر زمان اپنی پڑھائی پر توجہ دیں۔

فخر زمان کے والد نے ہی انہیں پاکستان نیوی میں شمولیت اختیار کرنے کی ترغیب دی تھی۔

فخر زمان کی کرکٹ میں انٹریفخر زمان کے پروفیشنل کرکٹ کیریئر میں سنہرے دور کا آغاز سنہ 2012 میں اس وقت ہوا جب انہوں نے پاکستان نیوی کی نمائندگی کرتے ہوئے آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے ’انٹرنیشنل ڈیفنس کرکٹ چیلینج‘ میں عمدہ کاکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیسٹ پلیئر کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔ بعد ازاں 2020 میں کرکٹ میں خدمات کے اعتراف میں پاکستان نیوی کی جانب سے انہیں اعزازی لیفٹننٹ کا عہدہ بھی دیا گیا۔

اس سے قبل فخر زمان ڈومیسٹک سطح پر ڈیپارٹمنٹل کرکٹ میں نیوی کی طرف سے پرفارم کیا کرتے تھے۔

نیوی کرکٹ ٹیم کے کوچ اعظم خان اکثر فخر زمان پر زور دیا کرتے تھے کہ انہیں پروفیشنل کرکٹ پر توجہ دینی چاہیے۔

فخر زمان کی عمر 34 برس ہے (فوٹو: اے ایف پی)

چناچہ سنہ 2013 میں سخت فیصلہ لیتے ہوئے فخر زمان نے پاکستان نیوی کی نوکری کو خیر آباد کہا اور خیبر پختونخوا، بلوچستان اور کراچی کی مختلف ڈومیسٹک ٹیموں میں پرفارم کرنا شروع کر دیا۔

’پاکستان کپ 2016‘ میں فخر زمان دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔

اسی طرح سے ’قائد اعظم کپ 2016 اور17 میں بھی فخر زمان کی عمدہ کارکردگی رہی۔ اسی دوران لاہور میں ایک تربیتی کیمپ کے دوران اس وقت کے پاکستان ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کی نظر فخر زمان پر پڑی، جو آخرکار فخر زمان کی طویل محنت اور ریاضت کے پھل کا سبب بنی۔

فخر زمان کا انٹرنینشل ڈیبیوفخر زمان نے اپنا ٹی20 ڈیبیو 30 مارچ 2017 کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کیا۔ اسی دوران اپریل میں فخر زمان کی آئی سی سی (انٹر نیشنل کرکٹ کونسل) چیمپئنز ٹرافی کے سکواڈ کے لیے بھی نامزدگی ہو گئی، انہوں نے سات جون 2017 کو جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں31 رنز بنا کر ون ڈے ڈیبیو کیا۔

فخر زمان کی تاریخی پرفارمنس اس وقت دیکھنے کو ملی جب چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میچ میں وہ صرف تین رنز بنا کر وکٹ کیپر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے لیکن خوش قسمتی سے یہ ایک نو بال تھی، جس کی وجہ سے فخر کی وکٹ محفوظ رہی۔

اس کے بعد فخر زمان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے سینچری سکور کی، پاکستان کو 338 رنز کا ہدف دینے کے ساتھ ساتھ اور چیمپئنز ٹرافی 2017 جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔

’پاکستان کپ 2016‘ میں فخر زمان دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

فخر زمان نے کسی بھی آئی سی سی ایونٹ کے فائنل میں سینچری سکور کرنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا۔

وہ جون 2024 سے بیماری اور انجری کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ سے دُور تھے، تاہم اب چیمپئنز ٹرافی 2025 میں انہیں دوبارہ سکواڈ میں شامل کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ فخر زمان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سمیت متعدد کرکٹ لیگز میں بھی پرفارم کر چکے ہیں۔

فخر زمان کا بیٹنگ ریکارڈ اور رنزای ایس پی این کرک انفو کے مطابق فخر زمان نے 82 او ڈی آئی میچز کھیل کر 46.56 کی ایوریج کے ساتھ تین ہزار 492 رنز بنائے ہیں، ان میں 11 سینچریاں اور 16 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

اسی طرح سے ٹی20 فارمیٹ میں فخر زمان نے 92 میچز کھیل کر 22.81 کی ایوریج کے ساتھ ایک ہزار 848 رنز بنائے ہیں، ان میں 11 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

شائقین کرکٹ فخر زمان کی پاکستان ٹیم میں واپسی پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ کا خیال ہے کہ فخز زمان کی ٹیم میں واپسی پاکستان کو ایک عمدہ اوپنگ فراہم کرے گی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر عبداللہ سلطان نامی صارف نے پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’خوش آمدید فوجی فخر زمان۔‘

کنگ بابر اعظم گینگ نامی اکاؤنٹ نے لکھا کہ ’فخر زمان کی واپسی ہو گئی ہے، پاکستانی ٹیم کو ایک عمدہ اوپنر جوڑی مل گئی ہے۔‘

حسن عباسین نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے فخر زمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔‘

کرکٹ کے امور پر دسترس رکھنے والے تجزیہ کار اور اینکر یحییٰ حسینی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’فخر زمان ایک بہترین صلاحیتوں کے حامل بلے باز ہیں، ایک ایسے موقع پر جب صائم ایوب نے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں دو سینچریاں سکور کی اور پاکستان کی تین صفر کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، وہ ان فٹ ہوگئے ہیں اور عبداللہ شفیق آؤٹ آف فارم ہیں، پاکستان کو اوپننگ کے معاملے میں بحران کا سامنا ہے، ایسے موقع پر فخر زمان اوپننگ کے لیے ایک بہترین آپشن ہیں۔‘

فخر زمان کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’فخز زمان کی طویل عرصے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر ان کی پرفارمنس کے متعلق بات ہو رہی ہے، فخز زمان ایک ایسے پلیئر ہیں جو میچ ختم کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں اور ان کا نام ہی کافی ہے، یہ ایک اچھی خبر ہے کہ فخر زمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے اور ان کی واپسی پاکستان کے لیے کار آمد اور سود مند ثابت ہو گی۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.