عثمان خان جنہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے امارات میں اپنا کریئر چھوڑ دیا

image
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے جس میں یو اے ای کرکٹ ٹیم کو خیرباد کہنے والے دائیں بازو کے بلے باز عثمان خان بھی شامل ہیں۔

عثمان خان 10 مئی سنہ 1995 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ عثمان خان متحدہ عرب امارات کے شہر عجمان میں ایک گیس کی تقسیم کار کمپنی میں ملازم تھے جہاں سے انہیں یو اے ای کی کرکٹ ٹیم لیے چُنا گیا تھا۔

29 سالہ عثمان خان کا آبائی علاقہ پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کا قصبہ فاروق آباد ہے۔ 

ڈومیسٹک کرکٹ

انہوں نے ابتدائی طور کرکٹ کا آغاز اپنے بچپن میں ہی کیا۔ وہ سیالکوٹ میں علاقائی سطح پر کرکٹ کھیلتے رہے۔  بعدازاں کرکٹ کے بہتر مواقع کے حصول کے لیے 2012 میں کراچی منتقل ہو گئے۔

یہاں انہوں نے پاکستان کلب میں شمولیت اختیار کی جہاں عثمان خان نے سرفراز احمد کے زیرقیادت کرکٹ کھیلی۔

کراچی میں ماہ رمضان میں منعقد ہونے والی ٹورنامنٹوں میں عثمان خان ایک ذمہ دار وکٹ کیپر اور ایک جاندار بلے باز کے طور پر سامنے آئے۔

اسی دوران انہوں نے معین خان اکیڈمی میں منعقد ہونے والی ایک ٹورنامنٹ میں بھی پرفارم کیا اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

عثمان خان کی یہ کارکردگی ان کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شرکت کی وجہ بنی۔

بنیادی طور پر عثمان خان نے ڈومیسٹک کرکٹ ڈیبیو قائداعظم ٹرافی سے کیا۔ انہوں نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ نو اکتوبر 2017 کو کراچی میں خان لیبارٹریز کے خلاف کراچی وائٹ کی جانب سے کھیلا۔

اس کے بعد انہوں نے 21 اکتوبر کو راولپنڈی کی جانب سے دوسرا فرسٹ کلاس میچ بھی کراچی میں ہی کھیلا۔

ٹی20 میں عثمان خان نے اپنا ڈیبیو تین مارچ 2021 کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ سے کیا۔

عثمان خان نے ٹی20 ڈیبیو 2021 کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ سے کیا (فوٹو: پی سی بی)

نومبر 2022 میں عثمان خان کو چٹوگرام چیلنجرز نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ 2022-23 میں کھیلنے کے لیے سائن کیا جبکہ نو جنوری 2023 کو انہوں نے ٹی 20 کرکٹ میں صرف 58 گیندوں پر اپنی پہلی سینچری بنائی۔

اسی دوران کَھلنا ٹائیگرز کے خلاف کھیلتے ہوئے عثمان خان نے 103 رنز بنائے جن کی مدد سے ان کی ٹیم کو 9 وکٹوں سے ٹورنامنٹ کی پہلی فتح حاصل ہوئی تھی۔

11 مارچ 2023 کو عثمان خان نے ملتان سلطانز کی جانب سے کھیلتے ہوئے صرف 36 گیندوں پر سینچری سکور کر پی ایس ایل کی تیز ترین سینچری سکور کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا، اسی سیزن میں عثمان خان دو مزید سینچریز بنائیں۔

گزشتہ برس پی ایس ایل میں عثمان خان نے ملتان سلطانز کی جانب سے کھیلتے ہوئے 107.5 کی ایوریج کے ساتھ صرف سات میچوں میں 430 رنز بنائے۔

اس کے بعد اپریل 2024 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کاکول میں منعقد ہونے والے تربیتی کیمپ میں عثمان خان نے شمولیت اختیار کی اور پھر 18 اپریل 2024 نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 میچ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے باقاعدہ اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کیا۔

عثمان خان کا متحدہ عرب امارات میں کیریئرسنہ 2020 میں عثمان خان روزگار کے سلسلے میں یو اے ای منتقل ہو گئے تھے۔ متحدہ عرب امارات کے شہر عجمان میں عثمان خان شروع میں گیس کی تقسیم کار کمپنی میں ملازمت کی۔

بعد ازاں انہوں سکیورٹی گارڈ اور سپر سٹور میں سٹور کیپر کی نوکری کی۔ عثمان خان اپنی ملازمت کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کی علاقائی کرکٹ بھی کھیلتے رہے۔

سال 2023 میں عثمان خان نے متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا۔

اس کے بعد یو اے ای کی جانب سے آئی سی سی کے رہائشی اہلیت کے معیار کو پورا کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا، مگر بعد میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے منتخب ہونے کے بعد عثمان خان نے یو اے ای کے لیے کوالیفائی کرنے کی کوشش کو ترک کر دیا۔

سنہ 2020 میں عثمان خان روز گار کے سلسلے میں یو اے ای منتقل ہو گئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

اپریل 2024 میں ایمرٹس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے عثمان خان کے یو اے ای میں پانچ سال کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی اور کہا کہ ’مکمل تفتیش کے بعد پتہ چلا ہے کہ عثمان خان نے متحدہ عرب امارات کی ٹیم کے لیے کھیلنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں ای سی بی کے سامنے غلط بیانی کی۔ انہوں نے ای سی بی کی طرف سے ان کو فراہم کردہ مواقع اور ترقی کا استعمال دوسرے امکانات تلاش کرنے کے لیے کیا۔‘

امارات کرکٹ بورڈ کے مطابق ’عثمان خان نے اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس وجہ سے ان کی اس بورڈ سے منظور شدہ کرکٹ کے مقابلوں کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات میں کونسلوں اور اکیڈمیوں کے زیراہتمام مقامی مقابلوں میں شرکت پر بھی پانچ سال کی پابندی ہو گی۔‘

عثمان خان پی ایس ایل، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے علاوہ دبئی کی کئی مقامی کرکٹ کلبوں اور ٹیموں میں کھیل چکے ہیں۔

عثمان خان کا انٹرنیشنل ڈیبیوعثمان خان کے انٹرنیشنل کرکٹ ریکارڈ پر نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے 18 ٹی20 میچز میں شرکت کر کہ 15.46 کی ایوریج کے ساتھ 232 رنز بنائے ہیں۔

وہ اپنے ون ڈے کیریئر کا آغاز آئندہ چیمپئنز ٹرافی 2025 سے کریں گے۔

سپورٹس تجزیہ کار حسنین لیاقت نے عثمان خان کی پاکستان ٹیم میں شمولیت اور چیمپئنز ٹرافی میں متوقع پرفارمنس کے بارے میں اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان ٹیم کی عثمان خان سے کمنٹمنٹ تھی کہ وہ چیمپئنز ٹرافی تک پاکستان سکواڈ کا حصہ رہیں گے اور پاکستان ٹیم اسے پوری کرتے ہوئے بھی نظر آرہی ہے، لیکن اہم یہ ہے کہ ان کی پاکستان ٹیم میں شمولیت کیوں ہوئی؟‘

کَھلنا ٹائیگرز کے خلاف کھیلتے ہوئے عثمان خان نے 103 رنز بنائے (فوٹو: بی پی ایل)

’ہم جب کسی مسئلے میں پھنستے ہیں تو قلیل المدتی حل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کوئی جادو کی چھڑی گھمائی جائے اور سب کچھ ٹھیک ہو جائے، عثمان خان کا پاکستان ٹیم میں آئے، یا اس وقت عماد وسیم اور محمد عامر ریٹائرمنٹ واپس کر کے پاکستان ٹیم میں شامل ہوئے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ سسٹم کے لوگ نہیں تھے اور یہی عثمان خان کے ساتھ ہو رہا ہے، عثمان خان سسٹم سے ہو کر نہیں آئے۔‘

’چیمپئنز ٹرافی آخری موقع‘حسنین لیاقت کہتے ہیں کہ ’عثمان خان کی پرفارمنس اب خراب ہو گئی ہے، وہی عثمان خان یو اے ای میں اچھا پرفارم کرتے تھے، پی ایس ایل میں یہی عثمان خان سینچری پر سینچری بنایا کرتے تھے، تو سوال یہ ہے کہ عثمان خان کو اچانک کیا ہو گیا؟‘

’مسئلہ عثمان خان کا نہیں ہے اس سسٹم کا ہے، وہ اوپنر بیٹر ہیں لیکن کبھی انہیں ون ڈاؤن کھلایا جاتا ہے تو کبھی ٹو ڈاؤن، آپ کا عثمان خان سے شکوہ تب بنتا ہے جب آپ اسے اوپنر بھیجیں، یہاں کوچز اور ٹیم مینیجمنٹ کے لوگ ٹیلینٹ کو تباہ کر دیتے ہیں اور یہی عثمان خان کے ساتھ بھی ہو رہا ہے۔‘

عثمان خان کی چیمپئنز ٹرافی سکواڈ میں شمولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئی حسنین لیاقت نے کہا کہ ’عثمان خان کے پاس چیمپئنز ٹرافی آخری موقع ہے، اگر وہ یہاں پرفارم نہ کر پائے تو آئندہ ان کی ٹیم میں جگہ بننی مشکل ہو جائے گی۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.