امریکا نے پاناما کینال کے استعمال پر فیس ادا کرنے سے انکارکردیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکہ کے سرکاری بحری جہاز فیس ادا کیے بغیر پاناما کینال سے گزریں گے۔
سرکاری بحری جہازوں کے فیس نہ دینے سے سالانہ لاکھوں ڈالر کی بچت ہوگئی، پاناما کی حکومت نے فیس وصول نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ٹرمپ نےغزہ میں امریکی فوج بھیجنےکا ابھی وعدہ نہیں کیا، وائٹ ہائوس
خیال رہے کہ دنیا کے 2 اہم سمندروں یعنی بحرالکال اور بحر اوقیانوس کو ملانے والی پاناما کینال جس کی ملکیت پاناما کے پاس ہے لیکن اس کی تعمیر میں امریکا کا کردار کلیدی تھا،سوئزکینال کی طرح پاناما کینال دنیا کی اہم آبی گزرگاہوں میں سے ایک ہے۔
اس نہرکا انتظام 1979ء سے امریکا اور پاناما مل کر چلا رہے ہیں تاہم 31 دسمبر 1999ء کو ٹورجیز کارٹر ایکٹ کے تحت اس کینال کا انتظام مکمل طور پر پاناما کے سپر د کر دیا گیا تھا۔