سب سے زیادہ آلودہ پانی۔۔ جیا بچن نے کمبھ میلے پر ایسا کیا کہہ دیا کہ بھارتی آگ بگولہ ہوگئے؟

image

سینیئر اداکارہ اور سیاستدان جیا بچن اپنے تیز اور بے باک بیانات کے لیے مشہور ہیں، اور انہوں نے حال ہی میں ایک اہم موضوع پر تبصرہ کیا جس نے بھارت میں تہلکہ مچا دیا۔ انہوں نے کہا:

"سب سے زیادہ آلودہ پانی کہاں ہے؟ یہ کمبھ میں ہے! کوئی بھی اس پر وضاحت نہیں دے رہا ہے۔ بھگدڑ میں مرنے والوں کی لاشیں دریا میں پھینکی گئی ہیں جس کی وجہ سے پانی آلودہ ہو گیا ہے… یہ وہ پانی ہے جس کا استعمال وہاں کے لوگ کر رہے ہیں۔"

کمبھ میلے کا تنازعہ: جیا بچن کا سوال

جیا بچن نے یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کے دعووں کو چیلنج کیا کہ مہا کمبھ میلے میں کروڑوں لوگ شریک ہوئے تھے۔ ان کے مطابق یہ دعوے بالکل جھوٹے ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں لوگ وہاں نہیں پہنچے۔ جیا بچن نے کہا، "کروڑوں لوگوں کا اجتماع ہونے کا دعویٰ جھوٹ ہے، اتنی بڑی تعداد میں لوگ کیسے جمع ہو سکتے ہیں؟"

کیا واقعی کمبھ کا پانی آلودہ ہے؟

جیا بچن نے کہا کہ آلودگی کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی جا رہی۔ ان کے مطابق، "یہ پانی گنگا کا ہے، جس میں لوگوں کو ڈبکی لگانے کی اجازت ہے، لیکن وہی پانی آلودہ ہو چکا ہے کیوں کہ وہاں مرنے والوں کی لاشیں پھینکی گئیں۔"

حکومت سے کیا مطالبات؟

جیا بچن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ "کمبھ میں جو کچھ ہوا ہے، اس بارے میں ہمیں سچ بتایا جائے۔ حکومت کو اس بارے میں پارلیمنٹ میں کھل کر بات کرنی چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "تحقیقات ہونے کے باوجود کچھ نہیں نکلتا، اس لیے ہمیں سچ دکھایا جائے۔"

بھگدڑ کی تحقیقات: کیا نتائج آئیں گے؟

کمبھ میلے کے دوران 29 جنوری کو ہونے والی بھگدڑ میں تقریباً 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جیا بچن نے اس بھگدڑ کی تحقیقات پر بھی سوالات اٹھائے۔ ان کے مطابق، "ملک میں بے شمار تحقیقات ہو رہی ہیں، لیکن کبھی نتیجہ نہیں نکلتا۔ اب کمبھ میں کیا ہو رہا ہے؟ کیا ہمیں اس کے لیے تحقیقات کی ضرورت ہے؟ لاشیں دریا میں ڈال دی گئیں ہیں!"

مہا کمبھ میلا: مذہب یا سیاست؟

مہا کمبھ میلا ہر چھ سال بعد ہوتا ہے اور بھارت میں اس کا ایک بہت بڑا مذہبی اور ثقافتی مقام ہے۔ لاکھوں لوگ یہاں آ کر گنگا میں ڈبکی لگاتے ہیں، تاہم حالیہ برسوں میں یہ میلہ سیاسی اور سماجی تنازعات کا شکار رہا ہے۔

آلودہ پانی اور مذہبی اجتماع: حقیقت کیا ہے؟

کمبھ میں مذہبی مقامات پر لاکھوں لوگوں کا اجتماع ہوتا ہے، لیکن کیا یہ اجتماع اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے لیے محفوظ ہے؟ جیا بچن نے اس سوال پر زور دیا کہ "کمبھ میں جو کچھ ہوا اس کے بارے میں حکومت ہمیں سچ بتائے۔"

بی جے پی کا سخت ردعمل

بی جے پی نے جیا بچن کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاتھی نے کہا: "جیا بچن ایک اچھی اداکارہ ہیں، لیکن ان کا بیان مکمل طور پر اسکرپٹ سے تھا، اور سماج وادی پارٹی کا بیانیہ ان کے لیے مہنگا ثابت ہوگا۔ یہ وہ باتیں ہیں جو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہیں، اور ان کو اس کا حساب دینا پڑے گا۔"

ریاستی حکومت کا ردعمل

ریاستی حکومت کے نمائندے نے اس بات کی وضاحت کی کہ کمبھ میلے کے دوران دریا کا پانی "مقدس اور آلودگی سے پاک" ہے۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کنٹرول بورڈ کی ایک ٹیم روزانہ کی بنیاد پر پانی کے نمونے لے کر جانچ کر رہی ہے اور صفائی کے لیے مشینیں بھی نصب کی گئی ہیں۔

کیا کمبھ میلے کے انتظامات میں اصلاحات کی ضرورت ہے؟

اس پر جیا بچن نے سوال کیا کہ کمبھ میلے جیسے بڑے اجتماع میں کیا انتظامات اتنے موثر ہیں کہ اس میں شامل ہونے والوں کی حفاظت کی جا سکے؟ کیا بھگدڑ کے دوران ہونے والی اموات کی اصل تعداد چھپائی جا رہی ہے؟

مقامی لوگوں کی زندگی اور حکومت کی ذمہ داری

جیا بچن نے کہا کہ حکومت عوام کے اصل مسائل پر توجہ نہیں دے رہی۔ وہ مطالبہ کرتی ہیں کہ عام آدمی کے لیے انتظامات کیے جائیں اور ان کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ کے بجائے مناسب سہولتیں فراہم کی جائیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.