امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے فون پر بات چیت کی ہے، جس میں یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیویارک پوسٹ کو ایئر فورس ون پر دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے کتنی بار بات کی ہے؟، تو ان کا کہنا تھا کہ ’بہتر یہی ہے کہ یہ نہ بتایا جائے‘، تاہم انہوں نے کہا کہ پیوٹن چاہتے ہیں کہ لوگوں کی اموات نہ ہوں، انہیں مرنے سے بچایا جائے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو میں بتایا کہ ان کے ’پیوٹن کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں‘ اور پیوٹن کے پاس جنگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس منصوبہ ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جنگ کے خاتمے کا عمل تیز ہو جائے گا، ہر روز لوگ مر رہے ہیں، یوکرین میں یہ جنگ بہت خراب ہے، میں اس خوف ناک چیز کو ختم کرنا چاہتا ہوں۔
روسی صدارتی محل کریملن اور وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر اس حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
جنوری کے اواخر میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا تھا کہ پیوٹن ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ماسکو واشنگٹن کی جانب سے اس بات کا انتظار کر رہا ہے کہ وہ بھی تیار ہے۔
گزشتہ روز ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر اگلے ہفتے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کریں گے اور جنگ کے خاتمے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یوکرین پر روس کے مکمل حملے کے ساتھ شروع ہونے والی جنگ کے 24 فروری کو 3 سال مکمل ہوجائیں گے، اس تنازع کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت یوکرین کے شہریوں کی ہے۔