چینی کار کمپنی بی وائی ڈی نے ٹیسلا کو بڑی پریشانی میں ڈال دیا

image

چینی آٹومیکر ’بی وائی ڈی‘ کے حصص میں منگل کے روز اس وقت اضافہ ہوگیا، جب اس نے اپنی تقریباً تمام کاروں میں جدید سیلف ڈرائیونگ ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے منصوبوں کا انکشاف کیا، جس میں 10 ہزار ڈالر سے کم قیمت کے بجٹ ماڈلز بھی شامل ہیں۔

کمپنی نے یہ بھی کہا کہ وہ گیلی، گریٹ وال موٹرز اور لیپ موٹر جیسی مقامی کمپنیوں کی پیروی کرتے ہوئے اے آئی اسٹارٹ اپ ’ڈیپ سیک‘ کے سافٹ ویئر کو اپنی کاروں میں ضم کرے گی، بی وائی ڈی چین اور بیرون ملک ٹیسلا کا سب سے بڑا حریف ہے، اور پیر کی شام کے اعلان نے تجزیہ کاروں کو یہ اشارہ دیا کہ قیمتوں کی ایک نئی جنگ افق پر ہوسکتی ہے۔

چینی آٹو میکر بی وائی ڈی کم از کم 21 ماڈلز میں خود مختار ڈرائیونگ سسٹم نصب کرے گا، جس میں سیگل بجٹ ہیچ بیک بھی شامل ہے، جس کی قیمت 69 ہزار 800 یوآن (9 ہزار550 ڈالر) ہے۔

اس نظام میں ریموٹ پارکنگ اور خودمختار ہائی وے نیویگیشن جیسی خصوصیات شامل ہیں، جو پہلے زیادہ مہنگی گاڑیوں میں پائی جاتی تھیں، ٹیسلا کے پاس اسی طرح کے فیچرز اپنے ای وی میں دستیاب ہیں، جن کی قیمت 32 ہزار ڈالر ہے۔

بی وائی ڈی کے بانی وانگ چوانفو نے پیر کے روز لائیو اسٹریم کی جانے والی ایک تقریب میں کہا کہ خود کار ڈرائیونگ اب ایک نایاب چیز نہیں رہی، یہ ضروری ٹول بن چکی ہے۔

واضح رہے کہ ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی جانب سے اسی طرح کے نظام سے لیس گاڑیاں انتہائی مہنگی ہوتی ہیں، تاہم چینی کمپنی کی جانب سے جدید فیچرز سے لیس سستی گاڑیاں یقیناً ٹیسلا کی پریشانی میں اضافہ کریں گی، تاہم دیکھنا یہ ہے کہ ٹیسلا اپنے چینی حریف کی اس نئی پیش قدمی کا مقابلہ کس طرح کرتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.